مقبوضہ بیت المقدس ۔مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
آج سوموار کو قابض اسرائیل نے اپنی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے درجنوں یہودی آبادکاروں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کی ادائی کی فول پروف سہولت فراہم کی۔
اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوتے درجنوں آباد کاروں نے سوموار کی صبح بھاری فوجی پہرے میں مسجد اقصیٰ کے مقدس احاطے میں داخل ہوئے اور قبلہ اول کی حرمت پامال کرتے ہوئے تلمودی رسومات ادا کیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق درجنوں صہیونی آباد کار صبح کے اوقات میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبۃ الصخرہ کے قریب مغربی جانب صحن میں تلمودی مذہبی رسومات انجام دیں۔ اس دوران انہوں نے پورے احاطے میں اشتعال انگیز گشت بھی کیا جس سے ماحول میں بے چینی اور غم و غصہ پھیل گیا۔
قابض اسرائیلی فوج نے ان حملہ آور گروہوں کو تحفظ دینے کے لیے مقبوضہ بیت المقدس کی گلیوں، پرانے شہر کے دروازوں اور اطراف میں اپنی فوج کی سختی مزید بڑھا دی۔ اہل شہر اور نمازیوں پر پابندیاں سخت کرتے ہوئے مسجد میں داخلے کو محدود کرنے کی کوشش کی گئی۔
گذشتہ ماہ اکتوبر کے دوران مسجد اقصیٰ پر صہیونی حملوں میں تشویشناک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ قابض اسرائیل کی فوج اور انتہا پسند آباد کاروں کی جانب سے مقدسات کی بے حرمتی معمول بنا دی گئی ہے۔
مرکز معلومات فلسطین ’’معطی‘‘ کی تازہ رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں قابض اسرائیل اور آباد کاروں کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں 408 سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف اسی ماہ کے دوران 18963 صہیونی آباد کار مسجد اقصیٰ کے احاطے میں گھسے جو یلغار کی شدت اور قابض حکومت کے مجرمانہ عزائم کو ظاہر کرتا ہے۔
فلسطینی حلقوں کی جانب سے مسلسل اپیل کی جا رہی ہے کہ اہل قدس قبلہ اول کی حفاظت کے لیے مسجد اقصیٰ کا رخ کریں، وہاں موجود رہ کر رباط کریں اور صہیونی آباد کاروں کی یلغار کا اجتماعی طور پر مقابلہ کریں۔ مقدسی تنظیموں نے مقدس مقام کے دفاع کے لیے عوامی موجودگی کو ناگزیر قرار دیا ہے تاکہ صہیونی ریاست کے یہودیانے کے منصوبوں کو ناکام بنایا جا سکے۔