غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
پولینڈ کے شہر سوبوت کی بلدیہ جو بحر البلطيق کے ساحل پر واقع ہے نے قابض اسرائیل کے عسقلان بلدیہ کے ساتھ ٹوائم (جڑواں شہروں کا) معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ یہ قدم سوبوت کو پولینڈ میں پہلی مقامی اتھارٹی بنا دیتا ہے جس نے فلسطینی عوام پر قابض اسرائیل کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم اور غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف مکمل طور پر تعلقات ختم کیے ہیں۔
عبرانی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ 32 سالہ شراکت داری کا اختتام ہے اور سوبوت کی جانب سے یہ اقدام ایک “مضبوط سیاسی احتجاج” کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو شہر کے نعرے کے مطابق ہے “سوبوت – شہر حقوق انسان”۔
فیصلے کے متن میں کہا گیا کہ قابض اسرائیل “سنہ 2023ء سے غزہ کے محصو علاقے میں مکمل نسلی صفائی کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد شہید اور زخمی ہوئے، جن میں تقریباً 20 ہزار بچے شامل ہیں۔” متن میں قابض اسرائیلی حکومت کو “مکمل قصور وار قرار دیا گیا ہے کہ اس نے اپنی افواج کے ذریعے “نسل کشی” کا ارتکاب کیا۔
اس پیش کش کی تجویز کونسل کی رکن باربرا برزيسيكا نے دی جو بائیں بازو کی پارٹی رازِم سے تعلق رکھتی ہیں اور اس کی حمایت میں عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور مقامی فلسطین نواز گروہوں نے بھرپور تعاون کیا۔ مہم کے دوران 300 سے زائد دستخط جمع کیے گئے، جو بعد میں شہر کی کونسل میں ووٹنگ کے لیے پیش کیے گئے۔
فیصلے کو 9 ارکان کی حمایت حاصل ہوئی 6 ارکان نے مخالفت کی جبکہ 4 ارکان نے ووٹ دینے سے گریز کیا اور 2 غیر حاضر رہے۔ مخالفین نے کہا کہ شراکت داری ختم کرنے کا مطلب “بات چیت کے دروازے بند کرنا” اور “غزہ اور فلسطینی اسرائیلی تعلقات کے مکمل سیاق و سباق کو نظرانداز کرنا” ہے۔
یہ فیصلہ سوبوت کو پولینڈ میں منفرد بنا دیتا ہے، کیونکہ گذشتہ دیگر شہروں، جیسے چوفا نے، صرف قابض اسرائیل کے ساتھ تعاون معطل کر کے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ ہمدردی ظاہر کی تھی اور پرامن حل کے لیے آواز بلند کی تھی۔
قومی سطح پر دائیں اور بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں نے پارلیمان میں “غزہ میں قابض اسرائیل کی نسل کشی” کی مذمت کے لیے تجاویز پیش کیں تاہم یہ ابھی تک ووٹنگ کے لیے پیش نہیں کی گئیں۔
پولینڈ کے سابق وزیر خارجہ رادوسلاف سیكورسكي نے قابض اسرائیل کی “بے پناہ طاقت کے استعمال” پر تنقید کی، جبکہ وزیر اعظم ڈونالڈ توسك نے “قابض اسرائیل کے دہشت گردی کے خلاف حق” کی حمایت کی، مگر اس بات پر زور دیا کہ پولینڈ “ان سیاسی رہنماؤں کے ساتھ نہیں کھڑا ہوگا جن کے اعمال ماؤں اور بچوں کے بھوک اور موت کا سبب بنتے ہیں۔”