Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

پی ایل ایف نیوز

فلسطین فائونڈیشن پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میں یوم یکجہتی فلسطین منایا گیا

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے اور اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔ فلسطینی عوام کی مزاحمت عالمی قوانین کے مطابق ان کا قانونی حق ہے۔ فلسطین میں امن اور منصفانہ حل اسی وقت ہو سکتا ہے جنب فلسطین فلسطینیوں کو دیا جائے اور صیہونی آباد کاروں کو ان کے ممالک واپس لوٹادیا جائے۔ان خیالات کا اظہار سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنمائوں بشمول جماعت اسلامی کے رہنما اسد اللہ بھٹو،متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رکن سندھ اسمبلی میجر (ر) قمر عباس، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما علامہ قاضی احمد نورانی، اہلحدیث رہنما مفتی مرتضٰی رحمانی، متحدہ علماء محاذ کے علامہ امین انصاری،ہیومن رائٹس کونسل کے راجہ اظہر، وحید یونس، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما ناصر الحسینی، مرکزی مسلم لیگ کے رہنما فیصل بلوچ،عبد العظیم، مسلم لیگ ق کے رہنما صادق شیخ، سید عبدلرافع، معروف عالم دین مرزا طاہر علی،اسلم فاروقی، وکیل راشد رضوی اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نےانتیس نومبر عالمی یوم یکجہتی فلسطین کے موقع پر کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ملک بھر میں فلسطین فائونڈیشن پاکستان کی اپیل پر یکجہتی فلسطین مظاہرے کئے گئے جبکہ مرکزی مظاہرہ کراچی پریس کلب کے باہر کیا گیا جہاں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور فلسطین پر صیہونی غاصبانہ تسلط اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف سخت احتجاج کیا۔ مظاہرین نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی او ر عالمی برادری کی بے حسی اور دوغلے کردار پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور، ہم فلسطین کے ساتھ ہیں اور فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو جیسے نعرے آویزاں تھے۔مقررین کاکہنا تھا کہ فلسطینی عوام اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کر رہےہیں اور پاکستان کے عوام فلسطینی عوام کی مزاحمت اور جدوجہد کی بھرپور حمایت کرتےہیں، انہوںنے کہاکہ غزہ میں جاری نسل کشی کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے ۔ان کاکہنا تھا کہ فلسطین کی قسمت کا فیصلہ فلسطینیوں کو کرنے دیا جائے امریکہ اور کسی بھی دوسری حکومت کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ فلسطین کے بارے میں فیصلہ کریں۔ انہوںنے گزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی خاموشی کو سنگین جرم قرار دیا اور کہا کہ غاصب اسرائیل صرف فلسطین تک محدود نہیں ہے بلکہ شام، لبنان، ایران و قطر سمیت یمن اور دیگر ممالک پر بھی جارحیت انجام دے رہاہے ۔اس جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے مسلمان ممالک کی حکومتوں کو مشترکہ حکمت عملی بنانی چایئیے۔انہوںنے مزید کہا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے بعد امریکی صدر کی فرمائش پر غزہ میں مسلمان ممالک کی افواج کو بھیجے جانے کامنصوبہ در اصل فلسطینی عوام سے دشمنی کے مترادف ہے۔پاکستان سمیت کسی بھی مسلمان ملک کی فوج کو غزہ جا کر امریکی منصوبوں کی تکمیل انجام نہیں دینی چاہئیے۔امریکہ پاکستان سمیت کسی بھی مسلمان ملک کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا ۔مقررین نے کہاکہ پاکستان کے عوام فلسطین کاز کے خلاف ہونے والی سازشوں کا مقابلہ کریں گے اور پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کا بھرپور فاع کیا جائے گا ۔ ان کاکہنا تھا کہ حکومتی صفوں میں موجود چند وزراء اسرائیل کے لئے نرم زبان استعمال کرتے ہیں جو نہ صرف فلسطین کا زکے لئے نقصان دہ ہے بلکہ نظریہ پاکستان سے روگردانی کے مترداف ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے نظریات کے مطابق اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور کبھی نہیں کرے گا تاہم اگر کسی کو اسرائیل سےزیادہ محبت ہے تو وہ پاکستانی شہریت سے دستبردار ہو کر اسرائیل چلا جائے۔اس موقع پر فلسطینی عوام سے یکجہتی کے لئے بھرپور مہم جاری رکھنے کا عزم کیا گیا اور فلسطینی عوام کے حق میں نعرے لگائے گئے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan