مصری دارالحکومت قاہرہ میں ڈاکٹرز یونین کے زیراہتمام ” اسٹڈی سرکل برائے القدس” سے متعلق دو روزہ سیمینارختم ہو گیا ہے. سیمینار کے اختتام پر مختلف ماہرین قانون اور سماجی و مذہبی شخصیات کا کہنا ہے کہ بیت المقدس پر کسی بھی قسم کے مذاکرات”باطل” ہیں. فلسطینی حکام مسلمانوں کے اس مقدس شہر پر اسرائیلی حکومت سے بات چیت بند کر دیں. شرکاء نے اس امر پراتفاق کیا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کی طرف سے درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے عرب قوم اور عالم اسلام کو متحد ہونا چاہیے، اور بیت المقدس کی آزادی کی جنگ لڑنے کے لیےسیاسی اور سفارتی کوششوں کے ساتھ قانونی محاذ پر بھی بھرپور جنگ کرنا چاہیے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قاہرہ میں”سوشل ریسرچ سینٹر” سے وابستہ اسکالر اور ماہرقانون ڈاکٹر ابراھیم البیومی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی حکومتوں کے جدید نظریات کے تحت بیت المقدس پر اسرائیل سے کسی بھی نوعیت کے مذاکرات بے معنی اور سراسر باطل ہیں. انہوں نے کہا کہ بیت المقدس پر مذاکرات کے باطل ہونے ہے اس کے پاس دلائل ہیں. جن میں اہم دلائل یہ ہیں کہ بیت المقدس فلسطین کا حصہ ہے اور پورا فلسطین اسلام کے لیے وقف سرزمین ہے، ایک وقف شدہ املاک میں کسی بھی قسم کا تصرف کرنا، اس کی خرید و فروخت، اس سے دستبردار ہونا یا اسے کسی کو ھبہ کرنا جائز نہیں. انکا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کو اسرائیل کے ساتھ بیت المقدس میں صرف سیاسی طور پراس بنیاد پر مذاکرات کرنا چاہئیں کہ اسرائیل مسلمانوں کی اس سرزمین پر بیہودی آباد کاری کا سلسلہ بند کرد ے. اس موقع پرعالمی قانون کے ماہر پروفیسر محمد شوقی عبدالعال کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں یہودیوں کے قبضے کے باطل اور ناجائز ہونے کے باوجود کئی ایک ایسی عالمی قراردادیں ہیں جو فلسطینی سرزمین کو غیر فلسطینیوں کی ملکیت کا حق دیتی ہیں، جن میں اقوام متحدہ کی قراردادیں شامل ہیں. اقوام متحدہ کی قراردادوں میں فلسطین کو دو مساوی ریاستوں میں تقسم کرنے کی قرارداد موجود ہے. ایک ریاست میں فلسطینی اور مسلمان عرب شہریوں کی اکثریت کو رکھنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ دوسری یہودیوں کے لیے مخصوص ہے. سیمینار میں معروف مورخ ڈاکٹر راغب السرجانی نے فلسطین سے متعلق اپنی تاریخی دستاویز میں کہا کہ “انسان کے شہری زندگی اختیار کرنے کے آغازسے لے کراب تک فلسطین میں یہودیوں کی اپنی ملکیت کے جتنے دعوے ہیں وہ سب جھوٹ پرمبنی ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ یہودیوں کا فلسطین میں ہیکل سلیمانی کا دعویٰ، فلسطین میں طویل مدت تک حکومت کا دعویٰ اور وادی نیل سے وادی فرات تک کی سرزمین کو یہودیوں کی قرار دینے کی باتیں تاریخی حقیقت سےخالی ہیں. قاہرہ یونیورسٹی کے انفارمیشن کالج کے مدرس ڈاکٹرسلیمان صالح نے کہا کہ مسقبل کی تاریخ میں بیت المقدس کا موضوع میڈیا کا اہم ترین موضوع ہے. بیت المقدس کی تاریخی علمی اور ثقافتی حیثیت اور یہودیوں کی طرف سے شہرکی تاریخ کو مسخ کرنے اور اس کی ایک نئی اور من گھڑت تاریخ پیش کرنے سے بیت المقدس کے مستقبل کی تاریخی حیثیت اور بڑھ جائے گی.