مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوب لبنان کے مختلف علاقوں پر کئی خوفناک فضائی حملے کیے۔ یہ نیا جارحانہ اشتعال اس وقت سامنے آیا ہے جب گذشتہ جنگ بندی کے معاہدے کو ایک سال مکمل ہو رہا ہے، مگر قابض اسرائیل مسلسل اس معاہدے کو روندتا چلا آ رہا ہے۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق بمباری کا زیادہ تر نشانہ جزین کے علاقے میں واقع محمودیہ اور الجرمق تھے۔ مقامی ذرائع نے تصدیق کی کہ قابض فوج نے اقلیم التفاح کی چوٹیوں کو بھی نشانہ بنایا، جبکہ القاطرانی اور الجبور کی چوٹیوں پر بھی بم برسائے گئے۔
لبنانی سرکاری ایجنسی نے یہ بھی بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے الوزانی کے مضافات میں کھیتوں میں کام کرتے کسانوں پر براہ راست فائرنگ کی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دوسری جانب اسرائیلی جنگی طیارے الہرمَل شہر کے اوپر درمیانی بلندی پر مسلسل پرواز کرتے رہے جس سے جنوبی فضاؤں میں شدید عسکری کشیدگی برقرار رہی۔
گزشتہ برس جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے قابض اسرائیل نے معاہدے کی روزانہ بنیاد پر خلاف ورزی کی ہے۔ اس دوران حزب اللہ کی جانب سے کسی قسم کا جوابی حملہ ریکارڈ نہیں کیا گیا۔ اقوام متحدہ کی یونفیل مشن کے مطابق سنہ 2024 کے ستائیس نومبر کو طے پانے والے سیز فائر معاہدے کے بعد سے قابض اسرائیل دس ہزار سے زیادہ خلاف ورزیاں کر چکا ہے۔
لبنانی وزارتِ صحت کے اعداد و شمار ایک نہایت ہولناک حقیقت آشکار کرتے ہیں۔ قابض اسرائیل کی ان لگاتار جارحانہ کارروائیوں کے نتیجے میں گزشتہ ایک سال میں 331 لبنانی شہری شہید جبکہ 945 زخمی ہوئے۔ یہ اعداد و شمار خطے میں قابض اسرائیل کی بڑھتی ہوئی سفاکیت اور مسلسل اشتعال انگیزی کی واضح علامت ہیں۔