غزہ ۔مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے پانچ فلسطینی اسیران کو رہا کر دیا جنہیں مہینوں تک بدترین تشدد اور انسانیت سوز حالات والے عقوبت خانوں میں قید رکھا گیا تھا۔
کلب برائے اسیران کے دفتر نے بتایا کہ پانچوں آزاد کیے گئے اسیران کو ریڈ کراس کی ٹیموں کے ذریعے منتقل کیے جانے کے بعد غزہ کی پٹی میں شہداء الاقصیٰ ہسپتال پہنچا دیا گیا جہاں ان کا فوری طبی معائنہ اور ضروری علاج شروع کر دیا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق رہائی پانے والوں میں نرس تسنیم الہمص بھی شامل ہیں جو فیلڈ ہسپتالوں کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مروان الہمص کی صاحبزادی ہیں۔
نرس تسنیم الہمص کو دو ماہ سے زائد عرصہ قبل ایسی مقامی ملیشیاؤں نے اغوا کیا تھا جنہیں قابض اسرائیلی فوج نے غزہ میں افراتفری پھیلانے، امدادی سامان کی لوٹ مار کرنے اور مزاحمت کاروں کو نشانہ بنانے کے لیے بھرتی اور مسلح کر رکھا ہے۔
ڈاکٹر مروان الہمص کو بھی انہی ملیشیاؤں نے گذشتہ اکیس جولائی کو مغربی خان یونس میں ریڈ کراس ہسپتال کے دورے کے دوران اغوا کر لیا تھا۔
اس سے قبل حماس کے کلب برائے اسیران نے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار چار سو اڑسٹھ فلسطینیوں کی فہرست جاری کی تھی جنہیں سنہ 2023ء کےبعد قابض اسرائیلی فوج نےگرفتار کیا۔ یہ فہرست مزاحمت اور قابض اسرائیل کے درمیان معلومات کے تبادلے کے بعد مرتب کی گئی۔