نیویارک ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
امریکہ میں ریسرچ کمپنی BIG DATA POLL کے تازہ ترین سروے نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی عوام خصوصاً نوجوانوں میں قابض اسرائیل کے ساتھ ہمدردی میں نمایاں کمی اور فلسطینی عوام کے ساتھ وابستگی میں قابلِ ذکر اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ تبدیلی بالخصوص ریپبلکن پارٹی کے نوجوانوں اور ’’امریکہ فرسٹ‘‘ تحریک کے اندر زیادہ واضح ہے۔
امریکی ادارے کی جانب سے جاری نتائج کے مطابق 18 سے 29 برس کے ’’امریکہ فرسٹ‘‘ سے منسلک نوجوانوں میں 40.8 فیصد فلسطینی عوام کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں جبکہ قابض اسرائیل کے لیے یہ شرح صرف 24.2 فیصد ہے۔ اسی عمر کے ریپبلکن نوجوانوں میں 33.4 فیصد کی ہمدردیاں فلسطین کے ساتھ ہیں جبکہ 27.9 فیصد قابض اسرائیل کے حق میں ہیں۔
ریپبلکن پارٹی کے مجموعی نتائج میں اگرچہ بڑی عمر کے گروہ خصوصاً پچاس برس سے زائد افراد میں قابض اسرائیل کے لیے حمایت 47.1 فیصد دیکھی گئی تاہم ڈیموکریٹس میں کسی بھی عمر کی اکثریت نے قابض اسرائیل کی حمایت نہیں کی۔ ڈیموکریٹس کے اندر فلسطینی عوام کے لیے ہمدردی 31.9 فیصد جبکہ قابض اسرائیل کے لیے صرف 17.1 فیصد رہی۔
سروے کے مجموعی نتائج میں قابض اسرائیل کے لیے ہمدردی گھٹ کر 29.1 فیصد رہ گئی جبکہ فلسطینیوں کے لیے ہمدردی 21.4 فیصد رہی اور 29.9 فیصد شرکا نے کہا کہ وہ کسی کے ساتھ ہمدردی نہیں رکھتے۔
ادارے کے مطابق یہ نتائج امریکہ میں قابض اسرائیل کے لیے عوامی ہمدردی کی تاریخ کی نچلی ترین سطح ہیں۔ اکتوبر سنہ 2023 میں یہ شرح 54 فیصد تھی جس میں اب شدید کمی واقع ہو چکی ہے۔
سروے کے مطابق 38.4 فیصد امریکی شہری قابض اسرائیلی جارحیت کو غزہ میں نسل کشی کے مترادف قرار دیتے ہیں۔ یہ شرح ریپبلکن نوجوانوں (زیر 29 سال) میں بڑھ کر 43.5 فیصد ہو جاتی ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ فلسطین کے حوالے سے امریکی سماج میں سوچ نمایاں طور پر بدل رہی ہے۔
گذشتہ چند برسوں میں امریکہ میں قابض اسرائیل کے لیے عوامی حمایت گھٹتی گئی ہے خاص طور پر نوجوان نسل میں۔ غزہ پر اکتوبر سنہ 2023 کی جنگ کے بعد یہ کمی مزید تیز ہو گئی اور فلسطینی کاز کے ساتھ نوجوانوں کی وابستگی میں نمایاں اضافہ سامنے آیا ہے خواہ وہ ریپبلکن ہوں یا ڈیموکریٹ۔
یہ تبدیلی مشرقِ وسطیٰ سے متعلق امریکی پالیسیوں کے نئے جائزے اور سوشل میڈیا سمیت متبادل ذرائع کے اثرات کو بھی ظاہر کرتی ہے جو رائے عامہ بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
نتائج ثابت کرتی ہیں کہ نوجوان امریکی، چاہے دائیں بازو سے ہوں یا بائیں بازو سے، غزہ میں قابض اسرائیل کے کردار کے بارے میں شدید تنقیدی موقف اختیار کر رہے ہیں اور انہیں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا پہلے سے زیادہ ادراک ہو گیا ہے۔