غزہ ۔مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے اکتوبر سنہ 2023ء کے آغاز سے جاری قابض اسرائیل کی نسل کشی میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 69 ہزار 775 ہو گئی ہے اور زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 70 ہزار 965 تک جا پہنچی ہے۔
وزارت صحت نے اپنے یومیہ اعداد و شمار میں کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کے مختلف علاقوں کے ہسپتالوں میں 17 شہداء لائے گئے جن میں 3 تازہ شہداء شامل ہیں اور 14 کی لاشیں ملبے تلے سے نکالی گئیں۔ اسی عرصے میں 16 زخمی بھی ہسپتالوں میں پہنچائے گئے۔
بیان کے مطابق قابض اسرائیل کی فوج 10 اکتوبر سنہ 2025ء سے نافذ سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے اور غزہ کے مختلف شہری علاقوں پر بمباری کے ساتھ نہتے فلسطینیوں پر گولیاں برسا رہی ہے۔
وزارت صحت نے بتایا کہ قابض افواج نے 11 اکتوبر سے اب تک اپنے ان خلاف ورزیوں کے تحت 345 فلسطینیوں کو شہید کیا اور 889 کو زخمی کر دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے اور سڑکوں پر بڑی تعداد میں شہداء موجود ہیں جن تک ایمبولینس اور شہری دفاع کی امدادی ٹیمیں قابض اسرائیل کی رکاوٹوں اور خطرات کی وجہ سے نہیں پہنچ پا رہیں۔
اس کے علاوہ قابض اسرائیل نہ صرف بار بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے بلکہ اپنے ان وعدوں سے بھی پیچھے ہٹ گیا ہے جن کے تحت اسے بھاری مشینری غزہ میں داخل کرنی تھی تاکہ لاکھوں ٹن ملبہ ہٹایا جا سکے اور ملبے کے نیچے دبے شہداء کی لاشوں کو نکالا جا سکے۔
ادھر قابض اسرائیل اپنی اس کوشش میں تیز رفتاری دکھا رہا ہے کہ غزہ میں موجود اپنے قیدیوں کی باقی لاشیں نکال لے، اسی مقصد کے لیے اس نے محدود مقدار میں مخصوص آلات کی اجازت دی ہے۔ جبکہ فلسطینی لاپتہ افراد کے اہل خانہ ہاتھوں میں تصاویر اٹھائے اپنے گم شدہ پیاروں کی تلاش میں دربدر پھر رہے ہیں مگر ان کی فریاد کا کوئی جواب نہیں۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کا اندازہ ہے کہ تقریباً 9500 فلسطینی اب بھی لاپتہ ہیں، یا تو تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے ہیں یا قابض اسرائیل کی جاری نسل کشی کے باعث ان کا کوئی سراغ نہیں مل رہا۔