غرب اردن ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ غرب اردن میں بڑا دھماکہ قریب ہے اور ایک جامع تیسری انتفاضہ کا آغاز اب پہلے سے کہیں زیادہ قریب آ چکا ہے۔
اپنے بیان میں عوامی محاذنے کہا کہ جمعہ کی صبح کفر عقب میں نوجوان عمرو المربوع اور معصوم بچّے سامی مشایخ کا ماورائے عدالت قتل، فلسطینی خون کی مسلسل پامالی اور پوری غرب اردن میں صہیونی آبادکار گروہوں کو قتل و تخریب کی کھلی چھوٹ وہ چنگاری ہے جو نام نہاد سکون کے باقی ماندہ دھوکے کو بھی راکھ کر دے گی۔ فلسطینی عوام کے دلوں میں دہکتا ہوا غصہ جلد ہی قابض اسرائیل کے چہرے پر بھڑکتی ہوئی آگ بن کر پھٹے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ ہماری عوام ایک ایسے بگڑے ہوئے وجود کا سامنا کر رہی ہے جسے ایک سفاک مجرمانہ نظام چلا رہا ہے جو جنونِ عظمت اور خون خوار درندگی کو اپنی پالیسی کا مرکز بنائے ہوئے ہے۔
مزید کہا گیا کہ گھروں کو جلانے، تباہی پھیلانے اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے جیسے جرائم اس گہرے نسلی تعصب اور جڑوں میں پیوست فاشزم کو بے نقاب کرتے ہیں۔ یہ ذہنی انحطاط اس گروہ کی فطرت میں شامل ہے جو قتل و غارت کو ایک مسخ شدہ انسانی جبلّت کے طور پر اپنائے ہوئے ہے۔
عوامی محاذ نے واضح کیا کہ ہمارا عوام اس خون آشام سادیّت کے سامنے خاموش نہیں رہے گا اور منظم ریاستی دہشت گردی کے آگے ہرگز نہیں جھکے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ قابض اسرائیل اگر یہ سمجھتا ہے کہ جرائم میں اضافہ اسے سکون دے گا تو یہ اس کا بدترین وہم ہے۔ یہی جرائم ایسی انقلابی قوت کو جنم دیں گے جو جامع مقابلے کو لازم کر دے گی اور غرب اردن کو دشمن اور اس کے آبادکار جتھوں کے لیے ایک تھکا دینے والی محاذِ مزاحمت میں بدل دے گی۔
عوامی محاذ نے دنیا کو متنبہ کیا کہ اس فاشسٹ وجود کا تسلسل پوری انسانیت کے لیے ایک مرکزی نسل کش خطرہ بنتا جا رہا ہے۔
انہوں نے دنیا کی آزاد قوتوں سے مطالبہ کیا کہ اس مجرمانہ نظام کو ہمہ جہتی بائیکاٹ کے ذریعے گھیر لیا جائے اور اس کی عالمی حیثیت کو ختم کیا جائے۔ اس کے رہنماؤں کے ساتھ ایک عام ریاست کے طور پر نہیں بلکہ قاتلوں کی ایک سرکش ٹولی کے طور پر نمٹا جائے جو انسانی قدروں کے دشمن ہیں۔