Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

خاص خبریں

تبادلے میں موصول 330 میں سے 99 شہدا کی شناخت مکمل

غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

غزہ میں شعبہ فرانزک کے ترجمان محمود عاشور نے بتایا ہے کہ ماہر ین کی ٹیمیں اب تک وہ 99 لاشوں کی شناخت کر چکی ہیں جو 330 جسد خاکی میں شامل ہیں۔ ان لاشوں کو متعلقہ حکام نے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی سے وصول کیا تھا۔

عاشور کے مطابق باقی شہدا کی شناخت کے لیے ٹیموں کی جانب سے مسلسل اور بھرپور کوششیں جاری ہیں تاکہ انہیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جا سکے یا مقررہ اصولوں کے مطابق تدفین کی جا سکے۔

قابض اسرائیل نے یہ 330 جسد خاکی ان متعدد مقامات اور مختلف واقعات سے قبضے میں لیے تھے جو سات اکتوبر سنہ 2023ء کو غزہ پر مسلط کی گئی نسل کش جنگ کے آغاز کے بعد پیش آئے۔ ان جسد خاکی کو فلسطینی مزاحمت اور قابض ریاست کے درمیان سیز فائر کے بدلے میں طے پانے والے اسیران کے تبادلے کی ڈیل کے تحت واپس کیا گیا۔

اسی تناظر میں کمیٹی برائے جسد خاکی کے انتظامی رکن اور فرانزک امور کے ماہر سامح حمد نے اپنی گذشتہ گفتگو میں انکشاف کیا تھا کہ تمام جاری شدہ جسد خاکی پر انتہائی شدید تشدد کے واضح آثار موجود ہیں جن سے موت واقع ہوئی۔ اسی طرح میدان میں کیے گئے ماورائے عدالت قتل کے ٹھوس شواہد بھی ملے ہیں۔

کمیٹی نے شہدا کی تصاویر وزارت صحت غزہ کے پلیٹ فارم ’صحّتی‘ پر جاری کی ہیں تاکہ اہل خانہ اپنے پیاروں کو پہچان سکیں۔ قابض اسرائیل نے جسد خاکی کے ساتھ کسی قسم کا ذاتی ڈیٹا دینے سے انکار کر دیا تھا۔

حمد کے مطابق جسد خاکی پر انتہائی لرزہ خیز نشانات دیکھے گئے جن میں آنکھوں پر پٹے، ہاتھوں کا پیچھے سے بندھا ہونا، گردن کے گرد رسیوں کے نشان، شدید نوعیت کی ہڈیاں ٹوٹنے کی حالت، سر، پیٹ اور گردن پر گہرے زخم، جلد کا جھلسنا اور پھٹ جانا، نیز چہروں کی واضح مسخ شدگیاں شامل ہیں۔

حمد نے کہا کہ قابض اسرائیل ’’فلسطینیوں کے خلاف اپنی درندگی کو زندہ و مردہ دونوں پر جاری رکھے ہوئے ہے‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیٹا نہ دینے کی روش لاپتا افراد کے خاندانوں کے دکھ میں مزید اضافہ کرتی ہے۔ دوسری جانب غزہ میں وہ تکنیکی سہولیات موجود نہیں جو جثامین کی مکمل جانچ اور شناخت کے لیے درکار ہوتی ہیں جس کے باعث حکام کو کئی جثامین اجتماعی قبروں میں دفنانا پڑتے ہیں۔

7 اکتوبر سنہ 2023 سے لے کر اب تک قابض اسرائیل نے امریکہ اور یورپی حمایت کے سائے میں فلسطینی قوم کے خلاف ایسی اجتماعی نسل کشی مسلط کر رکھی ہے جس میں قتل عام، بھوک، تباہی، گھروں سے بے دخلی اور گرفتاری جیسی جرائم مسلسل جاری ہیں۔ عالمی اپیلوں اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے احکامات کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

اس ہولناک جنگ نے اب تک دو لاکھ چالیس ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کیا ہے جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ اس کے علاوہ گیارہ ہزار سے زائد لوگ اب بھی لاپتا ہیں۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ بھوک اور قحط نے درجنوں بچوں کی زندگیاں نگل لی ہیں۔ جبکہ غزہ کے شہروں اور قصبوں کا بیشتر حصہ ملبے میں بدل چکا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan