کراچی – مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (آئی ایس او) پاکستان کے مرکزی صدر امین شیرازی نے اپنے وفد کے ہمراہ جمعرات کے روز فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان (پی ایل ایف) کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم سے ملاقات کی۔ ملاقات میں فلسطین کے مسئلے پر بدلتے ہوئے عالمی حالات کے تناظر میں مشترکہ کوششوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔گفتگو کے دوران ڈاکٹر صابر ابو مریم نے حال ہی میں منظور ہونے والی اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی سخت مذمت کی اور اسے جانبدار، غیر منصفانہ اور اسرائیلی مفادات کی حمایت پر مبنی قرار دیا۔ انہوں نے امین شیرازی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسی قراردادیں عالمی نظام کے دوہرے معیار کو ظاہر کرتی ہیں اور فلسطینیوں کی جائز مزاحمتی جدوجہد کو کمزور کرنے کی کوشش ہیں۔ڈاکٹر صابر ابو مریم اور امین شیرازی نے پاکستانی فوج کی ممکنہ غزہ روانگی سے متعلق پھیلائی جانے والی خبروں پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ کسی بھی بیرونی دباؤ کے تحت ایسا کوئی اقدام اسرائیلی مفادات کے تحفظ کے لیے استعمال ہوسکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی قومی پالیسی ہمیشہ فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کے ساتھ اس کی تاریخی وابستگی کے مطابق ہونی چاہیے۔
مزید برآں، دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات قائم کرنے کی حالیہ کوششوں کی بھی شدید مذمت کی اور ان اقدامات کو نامنظور، غیر اخلاقی اور پاکستانی عوام کی امنگوں کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستانی قوم ہمیشہ سے فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور کسی صورت اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کو قبول نہیں کرے گی۔
ڈاکٹر صابر ابو مریم نے آئی ایس او پاکستان کی مسلسل یکجہتی کو سراہا اور نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ تعلیمی اداروں میں آگاہی مہمات کو مزید تیز کریں، تاکہ جھوٹے بیانیوں کا مقابلہ کیا جاسکے اور غزہ میں جاری نسل کشی کو اجاگر کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی مضبوط شمولیت اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالمی دباؤ برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
آئی ایس او پاکستان کے صدر امین شیرازی نے بھی یقین دلایا کہ ان کی تنظیم ہر پلیٹ فارم پر فلسطین کے دفاع اور اس کی آواز بلند کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نوجوان طبقہ فلسطینی عوام کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑا ہے اور آگاہی پروگراموں، سیمینارز اور عوامی رابطہ مہمات کے ذریعے اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔
دونوں فریقین نے مستقبل کی سرگرمیوں، مشترکہ مہمات، تعلیمی پروگراموں اور قومی سطح پر یکجہتی کے اقدامات کے لیے باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ کسی بھی ایسے اقدام کی بھرپور مخالفت کی جائے گی جو پاکستان کی فلسطین کے حوالے سے تاریخی پالیسی کو کمزور کرنے کا باعث بنے۔
وفد میں سابق مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان سید فخر نقوی، کراچی کے جنرل سیکرٹری حسن رضوی بھی شامل تھے، جبکہ پی ایل ایف کی نمائندگی مختار رضا اور محمد شہریار نے کی۔ملاقات اس عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی کہ فلسطین کی آزادی کے لیے مشترکہ جدوجہد کو مزید تیز کیا جائے گا اور ان تمام پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کی جائے گی جو فلسطینی عوام کی جدوجہد کو نقصان پہنچاتی ہیں