Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

صیہونیزم

غزہ میں اسرائیلی اقدامات: بچوں میں اینیمیا وبا اور نسل کشی کی سازش

غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

غزہ میں وزارت صحت کے جنرل ڈائریکٹر منیر البرش نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے بچوں میں اینیمیا (فقر الدم) کی شرح بے مثال حد تک بڑھ گئی ہے، اور ایک سال سے کم عمر بچوں میں یہ شرح 82 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جو ایک سنگین انتباہ ہے۔ محاصرہ اور جاری جنگ کے صحت پر مہلک اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔

البرش نے کہا کہ قابض اسرائیل “نسل فلسطینی کو مٹانے” کے لیے اجتماعی اور صحت کی بنیاد پر نسل کشی کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور اس کا مقصد ایک معذور نسل پیدا کرنا ہے جو معذور ماؤں کے رحم سے پیدا ہو۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بچوں میں اینیمیا کے اس شدید اضافے سے ان کی زندگی اور نشوونما پر فوری خطرہ ہے، خصوصاً اس وقت جب قابض اسرائیل بنیادی ادویات کی فراہمی پر پابندی عائد کیے ہوئے ہے جو بچوں کے پروگرام کے لیے ضروری ہیں۔

البرش نے خبردار کیا کہ یہ محرومی ایک ایسی نسل کو جنم دے سکتی ہے جو سنگین صحت کے مسائل اور معذوریوں کا شکار ہوگی اور سنہ 2023ء کے آغاز سے اب تک 156 کیسز میں بچوں میں سنگین جسمانی معذوریاں ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں پیدائش کی شرح میں 40 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے، جو جنگ سے پہلے کے اعداد و شمار سے بہت کم ہے اور یہ براہ راست زندگی اور صحت کے تباہ کن حالات، اور ماؤں اور بچوں پر بڑھتے ہوئے خطرے کی عکاسی کرتا ہے، جب کہ صحت کا نظام مسلسل تباہ ہو رہا ہے۔

یہ انتباہات اس وقت سامنے آئے ہیں جب قابض اسرائیل سات اکتوبر سنہ 2023ء سے غزہ پر جاری جنگ کے ذریعے تباہی، قتل، بھوک، بے دخلی اور گرفتاریوں کے ذریعے بین الاقوامی قوانین اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں کو کھلم کھلا چیلنج کر رہا ہے۔

فلسطینی سرکاری ذرائع کے مطابق اس جنگ نے دو لاکھ 39 ہزار سے زائد افراد کو شہید یا زخمی کیا، جن میں اکثریت بچے اور خواتین ہیں اور 11 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں جن کی صورتحال ابھی تک نامعلوم ہے۔ اس کے علاوہ، بھوک کی وبا نے بھی بچوں کی بڑی تعداد کو ہلاک کر دیا، جبکہ سیکڑوں ہزار افراد بے گھر ہوئے اور غزہ کے بیشتر شہروں اور علاقوں میں تقریباً مکمل تباہی ہوئی ہے۔

صحت کے ماہرین نے انتباہ کیا ہے کہ بچوں میں اینیمیا کی یہ وبا صحت کے بحران کا صرف ایک پہلو ہے اور عالمی سطح پر فوری مداخلت کی ضرورت ہے تاکہ ممکنہ حد تک انسانی جانوں اور نسل کی حفاظت کی جا سکے، ورنہ یہ تباہی مستقل اثرات چھوڑے گی اور کئی نسلوں پر چھا جائے گی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan