Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

صیہونیزم

یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصى میں اشتعال انگیز قربانی کی کوشش

مقبوضہ بیت المقدس ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

مسجد اقصیٰ میں منگل کی شام ایک سنگین اور غیرمعمولی واقعہ پیش آیا جب قابض اسرائیل کے شرپسند آباد کاروں نے باب الاسباط کے ذریعے جانوروں کی قربانی جن میں بکریاں اور تین کبوتر شامل تھے مسجد کے اندر لے جانے کی کوشش کی، مگر مسجد اقصى کے محافظین نے انہیں روک دیا اور بعد ازاں قابض پولیس نے انہیں باہر نکال دیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق اس گروہ نے باب الرحمت کے علاقے تک پہنچ کر مذہبی رسومات ادا کرنے کی کوشش کی جن میں قربانی شامل تھی، حالانکہ اس وقت کوئی یہودی تہوار یا موقع نہیں تھا جس کے لیے یہ قربانی ضروری ہو۔ یہ کوشش اپنی نوعیت میں پہلی مرتبہ تھی، نہ صرف اس لیے کہ آباد کاروں نے جانور کی قربانی لے جانے کی جرأت کی بلکہ اس لیے بھی کہ یہ دراندازی باب الاسباط سے ہوئی، جبکہ پہلے تمام دراندازیاں صرف باب المغاربہ کے ذریعے ہوتی تھیں، جو قابض اسرائیل کے کنٹرول میں ہے۔

سخت حفاظت میں بڑے پیمانے پر دراندازیاں

اسی تناظر میں، منگل کی صبح درجنوں یہودی آباد کار گروہوں کی شکل میں مسجد اقصى کے صحنوں میں داخل ہوئے اور اشتعال انگیز چکر لگائے، جن میں بعض نے شدید سکیورٹی کے باوجود تلمودی رسومات ادا کیں۔

القدس کے ذرائع کے مطابق یہ دراندازیاں باب المغاربہ کے ذریعے ہوئیں، جہاں قابض فوجی اقدامات مزید سخت کر دیتے ہیں، جبکہ فلسطینیوں کے داخلے پر سخت پابندیاں عائد کی جاتی ہیں، ان کے شناختی کارڈز کی جانچ کی جاتی ہے اور بعض کو دروازوں پر روک لیا جاتا ہے۔

مستقل دراندازیاں روزانہ کی بنیاد پر جاری ہیں جمعہ اور ہفتہ کے دنوں کو چھوڑ کر باقی ایام میں صبح و شام کے اوقات میں قبلہ اول میں دراندازی جاری ہے۔

شیخ صبري کا مقدمہ

یہ اضافہ اس وقت ہوا جب قابض اسرائیل کی انتظامیہ مسجد اقصى کے خطیب شیخ عکرمہ صبري کے خلاف “اشتعال انگیزی” کے الزام میں مقدمے کے آغاز کی تیاری کر رہی تھی، جس پر وسیع تنقید کی گئی۔

قابض انتظامیہ نے گذشتہ پیر کو مسجد اقصى کے محافظ حمزہ النبالي کو چھ ماہ کے لیے بے دخل کر دیا، یہ اقدام مسجد کی حفاظت کے بنیادی ستونوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور یہودی آباد کے حملوں کے سامنے سیکورٹی کی صورتحال کو مزید نازک بنا رہا ہے۔

ماہرین انتباہ کرتے ہیں کہ ایسے واقعات، خاص طور پر قربانی لے جانے کی کوششیں مسجد اقصى کے اندر نئے مذہبی حقائق مسلط کرنے کی کوشش کی نشاندہی کرتے ہیں اور اسے ایک کھلے مذہبی تصادم کی طرف دھکیل رہے ہیں، جو موجودہ تاریخی اور قانونی حیثیت کے لیے خطرہ ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan