غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت. حماس . کی حکومت نے یورپی وزراء خارجہ کےرواں ماہ دورہ غزہ سے قبل یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی مکمل صورت حال سے آگاہی کے لیے فلسطینی حکومت سے مکمل رابطے میں رہے. فلسطینی کابینہ کے سیکرٹری جنرل محمد عوض نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یورپ غزہ میں معاشی ناکہ بندی سمیت تمام تر بحرانوں سے احسن انداز میں نمٹنے اور حقیقی کردار ادار کرنے کی بھرپورصلاحیت رکھتا ہے. تاہم شہر کی مکمل صورت حال سے آگاہی اور ٹھوس کردار ادا کرنے کے لیے یورپ کو فلسطینی حکومت کے ساتھ مکمل ہم آہنگی اور باہمی روابط کو مضبوط کرنا ہو گا. انہوں نے یورپی وزراء خارجہ کے رواں ماہ کے آخر میں غزہ کے دورے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ “یورپی یونین کی طرف سے وزراء خارجہ کو غزہ بھیجنا اپنی نوعیت کا اہم قدم ہے اس طرح کے مزید اقدامات بھی ہونے چاہئیں. تاہم یہ اقدامات محض دوروں تک محدود نہ ہوں بلکہ ان سے غزہ کے بحران زدہ اور معاشی ناکہ بندی کے شکار شہریوں کی مشکلات کم کرنے میں مدد ملنی چاہیے. اس کے علاوہ یورپ کو چاہیے کہ وہ فلسطینی آئینی حکومت سے روابط کو مزید مستحکم کرے تاکہ یورپی کوششوں کو ثمرآور بنایا جا سکے۔”محمد عوض کا مزید کہنا تھا کہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے یورپی یونین اورعرب ممالک کی طرف سے فلسطینی عوام کو حوصلہ افزا پیغامات ملے ہیں. ہمیں امید ہے چار سال سے معاشی محاصرے کا شکار غزہ کے شہریوں کی حالت زار سے آگاہی کے لیے یورپی یونین اور عرب برادری اعلیٰ شخصیات کے دوروں میں تیزی لائے گی. غزہ میں توانائی کے بحران اور اس سلسلے میں مصر سے تعاون کے بارے میں کی گئی اپیل سے متعلق محمد عوض کا کہنا تھا کہ “فلسطینی حکومت نے غزہ میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد کے لیے مصر سے بجلی کی مقدار بڑھانے کی درخواست کی تھی تاہم ہمیں قاہرہ کی طرف اس کا تاحال کوئی جواب نہیں مل سکا۔” انہوں نے کہا کہ غزہ میں پیدا ہونے والے بجلی کے بحران سے نمٹنے کے لیے اسرائیل پر عالمی سطح پر بھی دباٶ ڈالا گیا اوراسرائیل سے کہا گیا ہے کہ وہ غزہ کو ایندھن کی مقدار بڑھانے کے ساتھ ساتھ غزہ کے یورپی یونین کےتعاون سے چلنے والے پاور اسٹیشن کے ذریعے مزید بجلی بھی فراہم کرے. فلسطین میں پاسپورٹس کے اجرا کے متعلق محمد عوض نے کہا کہ حکومت نے شہریوں کو بیرون ملک سفر کی سہولتوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے پاسپورٹس کی تجدید پر کام شروع کیا ہے. اس سلسلے میں شہریوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جا رہا تاہم رام اللہ میں سلام فیاض کی غیر آئینی حکومت نے شہریوں کے ساتھ پاسپورٹس کے اجرا کے معاملے میں امتیازی سلوک روا رکھا ہوا ہے.