مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی طرف سے شہر بدر کیے گئے فلسطینی مجلس قانون ساز کے تین اراکین اور ایک سابق وزیر سے اظہار یکجہتی کے لیے شہر کے سیکڑوں افراد نے اسرائیل کے اس ظالمانہ فیصلے کے خلاف شدید احتجاج اور متاثرین سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا. مقبوضہ بیت المقدس سے مرکز اطلاعات فلسطین کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے بیت المقدس کے وسطیٰ علاقے شیخ جراح میں فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل کے احتجاجی کیمپ میں جمع ہو کر احتجاجی مظاہرہ کیا. اس موقع پر ایک مشعل بردار جلوس بھی نکالا گیا جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی. یہ مشعل بردار جلوس شیخ جراح میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس کے دفتر کے باہر جا کر ختم ہوا.مظاہرے کے دوران شہریوں نے اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین کو شہر بدر کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا. مظاہرین نے بینرز اور کتبے بھی اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینی مجلس قانون ساز کے القدس سے تین ارکان اور ایک سابق وزیر کی شہربدری کے خلاف تحریریں درج تھیں. اطلاعات کے مطابق مظاہرین کو ریڈ کراس کے دفتر تک جانے سے روکنے کے لیے صہیونی فوج کی بڑی تعداد نے دفتر کی جانے والے تمام راستوں کی ناکہ بندی کر لی تھی تاہم مظاہرین اسرائیل کی تمام تر پابندیاں توڑتے ہوئے مشعل بردار جلوس ریڈ کراس کے دفتر تک لے جانے میں کامیاب ہو گئے. واضح رہے کہ اسرائیل نے جیلوں سے رہائی کے بعد بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی مجلس قانون ساز کے تین اراکین اور ایک سابق وزیر کو بیت المقدس سے نکالنے کا فیصلہ کر رکھا ہے، جبکہ القدس کی ان نمائندہ شخصیات نے شیخ جراح کے مقام پر قائم ریڈ کراس کے دفتر کے باہر احتجاجی کیمپ لگا رکھا ہے جہاں وہ گذشتہ کئی روز سے صہیونی حکومت کےخلاف احتجاج کر رہے ہیں.