مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
آج پیر کو علی الصبح صہیونی آبادکاروں نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں واقع خان الاحمر کے قریب بدوی بستی “التبنہ” پر دھاوا بول دیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ آبادکاروں نے اس بستی میں فلسطینیوں کے گھروں اور ان کی املاک پر سنگ باری کی اور بچوں اور خواتین کو دہشت زدہ کر کے پورے علاقے میں خوف کی فضا قائم کر دی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ بدوی بستی التبنہ گذشتہ چند ہفتوں سے قابض صہیونی آبادکاروں کی منظم سفاکیت اور حملوں کی زد میں ہے۔ حالیہ دنوں میں آبادکار رات کے اندھیرے میں طاقتور لاؤڈ اسپیکر چلا کر شور مچاتے رہے ہیں اور جیپوں پر سوار ہو کر گھروں کے قریب چکر کاٹتے رہے ہیں تاکہ مسلسل ہراسانی کے ذریعے بستی کے مکینوں کو جبری طور پر وہاں سے بے دخل کیا جا سکے۔
اسی دوران قابض اسرائیلی فوج نے نابلس کے مشرق میں واقع بلاطہ کیمپ پر یلغار کر کے تین فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر لیا۔
قابض فوج نے شہر کے مشرقی حصے میں داخل ہو کر بلاطہ کیمپ کے متعدد گھروں پر دھاوا بولا، انہیں زیر و زبر کیا اور توڑ پھوڑ کے بعد تین شہریوں کو گرفتار کر لیا جن کے نام ہیں: محمد حمداللہ حشاش، احمد صلاح صباح اور ایاد کاید حشاش۔
اسی طرح قابض فوج نے بیت لحم کے مشرق میں واقع بلدة زعتارہ پر حملہ کر کے متعدد گھروں کی تلاشی لی۔ یہ گھر محمد درویش الوحش، محمد ابراہیم الوحش، علاء ابراہیم الوحش اور جلال ابراہیم الوحش کے تھے، تاہم اب تک گرفتاریوں کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
قابض اسرائیل کی فوج نے اسی سلسلے میں رام اللہ کے مغرب میں واقع قریہ المدیہ اور شمال مشرق میں واقع قریہ المغیر پر بھی چھاپہ مار کارروائیاں کیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے دونوں دیہات میں گھروں میں گھس کر تلاشی کی کارروائیاں کیں تاہم کسی گرفتاری کی خبر موصول نہیں ہوئی۔
فلسطینی علاقوں پر یہ مسلسل یلغار اور آبادکاروں کی سفاکانہ کارروائیاں اس بات کی واضح علامت ہیں کہ قابض اسرائیل بدستور گریٹر اسرائیل کے توسیعی منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے فلسطینیوں کو زمینوں سے بے دخل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔