لندن مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
برطانوی جریدے گارڈین نے غزہ سے متعلق امریکا کا ایک نیا ہولناک منصوبہ بے نقاب کیا ہے، جس کے تحت اس فلسطینیوں کے اس محصور شہر کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا جائے گا۔
برطانوی جریدے گارڈین نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے غزہ کی طویل مدت تقسیم کا ایک منصوبہ تیار کیا ہے، امریکی فوجی منصوبہ بندی کی دستاویزات کے مطابق امریکا غزہ کی طویل المدتی تقسیم کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جس کے تحت ایک ’’گرین زون‘‘ ہوگا جو اسرائیلی اور بین الاقوامی فوجی کنٹرول میں ہوگا، جہاں تعمیرِ نو کا آغاز ہوگا، اور ایک ’’ریڈ زون‘‘ ہوگا جسے کھنڈرات کی صورت میں چھوڑ دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق غزہ کے مشرقی حصے میں ابتدائی مرحلے میں غیر ملکی فوجی دستے اسرائیلی اہلکاروں کے ساتھ تعینات ہوں گے، اور اس طرح تباہ شدہ پٹی موجودہ اسرائیلی زیرِ کنٹرول ’’یلو لائن‘‘ سے کٹی رہے گی۔
امریکی فوجی منصوبوں نے اس بات پر سنجیدہ سوالات اٹھا دیے ہیں کہ آیا واشنگٹن گزشتہ ماہ اعلان کردہ جنگ بندی کو ایک دیرپا سیاسی سمجھوتے میں بدلنے میں واقعی سنجیدہ ہے، جس کے تحت غزہ پر فلسطینی حکمرانی کا وعدہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا۔ غزہ کے مستقبل سے متعلق منصوبے نہایت تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں، جو اس پیچیدہ اور دیرینہ تنازع کو حل کرنے اور 20 لاکھ فلسطینیوں کو خوراک اور پناہ سمیت امداد فراہم کرنے کی ایک ہنگامی اور بے ربط کوشش کی عکاسی کرتے ہیں۔