Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

خاص خبریں

پابند سلاسل فلسطینی اسیران پر اسرائیلی جیلوں میں لرزہ خیز ظلم

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

کلب برائے اسیران نے قیدی خالد برکات کی گواہی کو دستاویزی شکل دیتے ہوئے بتایا کہ خالد کو بدنام زمانہ عقوبت خانے”سدیہ تیمان” میں 130 دن بعد “موت ” کے شکنجے میں رکھا گیا۔

اپنی گواہی میں برکات نے ان تمام سفاکانہ تشدد کی تفصیل بیان کی جو انہوں نے اور ان کے ساتھیوں نے سہنیں اور واضح کیا کہ قید سخت حالات میں ایک روزمرہ کا تکلیف دہ خواب تھا۔

برکات نے بتایا کہ قید کے دوران ان کے ہاتھ اور پیر مسلسل جکڑے ہوئے اور آنکھوں پر پٹی بندھی رہتی تھی۔ وہ اور ان کے ساتھی روزانہ پولیس کتوں کے حملوں کا شکار ہوتے، جو بے ترتیب طور پر حملہ کرتے۔

انہوں نے مزید کہاکہ “ہم دھات کے پنجروں میں قید تھے، ہر پنجرہ 130 قیدیوں پر مشتمل تھا، مسلسل نگرانی میں اور کسی بھی غیر ارادی حرکت پر ہمیں مارا اور گالیاں دی جاتیں”۔

انہوں نے بتایا کہ قید میں تشدد کی وجہ سے ان کی پسلیاں ٹوٹ گئیں اور دیگر قیدیوں کی بھی متعدد ہڈیاں ٹوٹیں، مگر کسی ڈاکٹر کے پاس لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی، جس کے نتیجے میں ہڈیاں صحیح طرح سے نہیں جُڑ سکیں۔

سب سے مشکل حالات میں سے ایک بات برکات نے باتھ رومز کی بتائی، جہاں روزانہ صرف ایک بار استعمال کی اجازت تھی، اور اکثر قیدی مجبوراً جکڑے ہوئے ہی اپنی رفح حاجت پوری کرتے۔

برکات نے کہا کہ ہر جگہ نگرانی کے کیمرے موجود تھے اور صحن میں رکھی بالٹی صرف اسی وقت خالی کی جاتی تھی جب اس میں موجود مواد قیدیوں کے کمروں میں منتقل کیا جاتا۔

انہوں نے قیدیوں کو قیدخانوں کے درمیان منتقل کرتے وقت سخت تشدد کی تفصیلات بھی بیان کیں، خصوصاً عوفر قیدخانہ میں، جہاں فوجیوں نے ایک ایک قیدی کو باہر نکال کر لاٹھی اور نوکیلے آلات سے مارا۔

برکات نے ایک ذیابیطس کے مریض قیدی کی کہانی بھی بیان کی، جس پر تشدد کے نتیجے میں اس کے پیر میں سوجن اور کیڑے نکل آئے، بعد میں پیر کاٹنا پڑا۔

مزید بتایا کہ منتقلی کے دوران قیدیوں پر پولیس کتوں کے حملے ہوئے اور بس میں لوہے کے ہینڈلز سے بجلی کے جھٹکے بھی دیے گئے۔

قید کے دوران رہائش کے حالات کے بارے میں برکات نے بتایا کہ قیدخانہ انتظامیہ نے سردیوں میں سونے کے لیے فرشے واپس لے لیے اور قیدیوں کے پاس سردی کی مناسب کپڑے تک نہیں، جبکہ کئی قیدی خارش کے مرض میں مبتلا تھے۔

انہوں نے کہا کہ ریڈ کراس نے ان کی قید کے دوران کبھی دورہ نہیں کیا اور رہائی کے بعد بھی قیدیوں کو قتل کی دھمکیاں دی جاتی رہیں۔ فوجی بار بار کہتے “ہم نے آپ کے گھروں پر حملہ کیا اور آپ کے خاندانوں کو قتل کیا ہے”۔

یہ گواہی قابض اسرائیل کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں پر جاری ظلم و ستم کی شدت کو اجاگر کرتی ہے، جہاں ان کے بنیادی انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی اور سفاکانہ تشدد عام اصولوں کی کھلی نفی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan