Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

خاص خبریں

غزہ میں بحران شدید، عالمی برادری کی بے حسی پر شدید تنقید

غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

غزہ میں حکومتی میڈیا آفس نےانتباہ جاری کیا ہے کہ شعبہ انسانی حالات میں شدید خرابی مسائل کا سامنا ہے، خاص طور پر سردیوں کے آغاز کے ساتھ ایک لاکھ پچاس ہزار کے قریب بے گھر افراد کی مشکلات سنگین حد تک بڑھ رہی ہیں، جبکہ بنیادی ضروریات زندگی کی عدم موجودگی میں صورتِ حال خطرناک ہے۔

آفس نے واضح کیا کہ غزہ میں انسانی مشکلات جنگ بندی کے باوجود ختم نہیں ہوئیں اور قابض اسرائیل نے امدادی اشیاء اور بنیادی وسائل فراہم کرنے کی اپنی ذمہ داریوں سے کنارہ کشی اختیار کی، جس سے کیمپوں اور پناہ گاہوں میں مقیم بے گھر خاندانوں کی حالت مزید بگڑ گئی۔

آفس نے کہا کہ غزہ کے متاثرہ خاندانوں کے لیے فوری طور پر دو لاکھ پچاس ہزار خیمے اور ایک لاکھ شیلٹرز درکار ہیں تاکہ عارضی رہائش فراہم کی جا سکے، یہاں تک کہ دوبارہ تعمیر کا عمل شروع نہ ہو جائے۔

آفس نے عالمی خاموشی اور غزہ میں انسانی بحران کے سامنے بے بسی کو “ناقابل قبول” قرار دیا اور اقوام متحدہ، ثالث اداروں اور متعلقہ ممالک سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا تاکہ ہنگامی انسانی امداد فراہم کی جائے اور متاثرہ عوام کی مشکلات کم ہوں۔

دوسری جانب، سنہ 2023ء کے سنہ 7 اکتوبر سے قابض اسرائیل غزہ پر امریکی اور یورپی حمایت کے ساتھ ایک نسل کشی کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے، جس میں قتل، بھوک، تباہی، بے دخلی اور گرفتاری شامل ہیں، اور قابض ریاست بین الاقوامی اپیلوں اور عالمی عدالت انصاف کے احکامات کو نظر انداز کر رہی ہے۔

اس سفاک حملے کے نتیجے میں دو لاکھ 39 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، جبکہ 11 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں، اور لاکھوں بے گھر ہو کر بھوک و قحط کا شکار ہیں، جس سے کئی بچوں کی جانیں ضائع ہو چکی ہیں، اور غزہ کے بیشتر علاقے مکمل تباہ ہو چکے ہیں اور شہر نقشے سے مٹ گئے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan