غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
فلسطینی ہلال احمر نے بتایا ہے کہ نابلس کے مشرق میں واقع بلدہ بیت فُوریک پر قابض اسرائیلی فوج کے وحشیانہ دھاوے کے دوران ایک فلسطینی نوجوان کو براہِ راست گولی مار کر زخمی کر دیا گیا۔
نابلس میں ہلال احمر کے ایمبولینس و ایمرجنسی مرکز کے ڈائریکٹر عمید احمد نے بتایا کہ اٹھارہ برس کا نوجوان قابض فوج کی فائرنگ سے پاؤں میں زخمی ہوا، جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز بھاری تعداد میں بیت فُوریک کا محاصرہ کرتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کی اور زہریلی آنسو گیس کے بے شمار گولے داغے، جس سے پورے علاقے میں شدید نوعیت کی جھڑپیں بھڑک اٹھیں۔ قابض فوج کی اس یلغار نے علاقے کے مکینوں میں شدید خوف و ہراس پھیلا دیا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب قابض اسرائیل کے حمایت یافتہ بستوں میں بسنے والے مسلح صہیونی جتھے روزانہ کی بنیاد پر فلسطینی دیہات اور قصبوں پر حملے کر رہے ہیں اور قابض فوج ان کی مکمل سرپرستی کر رہی ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ روزانہ فلسطینی شہروں اور قصبوں پر یلغار کا سلسلہ بھی بلا تعطل جاری ہے، جس میں القدس سمیت پورا مغربی کنارہ زد میں ہے۔ یہ سب کچھ سات اکتوبر سنہ 2023 سے جاری قابض اسرائیل کی غزہ پر مسلط کردہ نسل کش جنگ کے پس منظر میں شدت اختیار کر چکا ہے۔
قابض اسرائیلی جارحیت نے مغربی کنارے کو بھی خون کی ہولی میں جھونک دیا ہے۔ فلسطینی طبی ذرائع کے مطابق اب تک مغربی کنارے میں قابض اسرائیل کی گولیاں اور اس کے پالتو گروہوں کے حملے 1071 فلسطینیوں کی شہادت کا سبب بن چکے ہیں جبکہ دس ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔ اسی کے ساتھ اس عرصے میں بیس ہزار سے زیادہ شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سولہ سو بچے بھی شامل ہیں۔