Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

حماس

حماس کی اپیل: غزہ میں فوری عالمی امداد درکار

غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ کے لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی زندگیاں اس وقت شدید انسانی تباہی کے دہانے پر ہیں، کیونکہ موسمی حالات نے پناہ گزین کیمپوں کو کیچڑ بھرے دلدلوں میں تبدیل کر دیا ہے اور بوسیدہ خیمے بارش اور یخ بستہ ہواؤں کے سامنے ڈھے رہے ہیں۔

حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ خیموں کے گرنے، بستر اور سامان کے پانی میں ڈوب جانے اور ہزاروں خاندانوں کے کھلے آسمان تلے بے یار و مددگار ہونے کے مناظر اس قہر ناک حقیقت کی عکاسی کرتے ہیں جو قابض اسرائیل کے مسلسل محاصرے نے اہلِ غزہ پر مسلط کر رکھی ہے۔ بیان میں قابض اسرائیل کو اس انسانی المیے کا مکمل ذمہ دار قرار دیا گیا۔

حماس نے اس صورتحال کو “قابض صہیونی مجرم ریاست کے ہاتھوں تراشا گیا ہولناک منظرنامہ” قرار دیا اور خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری نے فوری مداخلت نہ کی تو یہ سانحہ مزید گہرا ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں مزید جانوں کا ضیاع اور دکھ بھری کہانیاں جنم لیں گی۔

بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ ہزاروں فلسطینی خاندان سردی میں بغیر کسی تحفظ کے رہ گئے ہیں، جبکہ زندگی کی بنیادی ترین ضرورتیں بھی میسر نہیں۔ قابض اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان، خیموں اور عارضی رہائشگاہوں کی آمد روک دینا اس کربناک صورتحال کو مزید بگاڑ رہا ہے اور متاثرین کو موت کے دہانے تک دھکیل رہا ہے۔

حماس نے جنگ بندی کے ضامن ممالک، اقوام متحدہ، عرب لیگ اور تنظیم تعاون اسلامی سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر غزہ کے لیے طبی، انسانی اور رہائشی امداد کی ترسیل کو یقینی بنائیں اور میدان میں امدادی کارروائیوں کا دائرہ بڑھائیں تاکہ فلسطینی متاثرین کم از کم بنیادی سہارا حاصل کر سکیں۔

ادھر محمود بصل، ترجمان دفاعِ شہری غزہ، نے اپنے بیان میں تصدیق کی کہ موسمی حالات اور بارش کے ابتدائی گھنٹوں ہی میں کئی پناہ گاہیں ڈوب گئیں اور ہزاروں خیمے شدید متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ دفاعِ شہری کے پاس تباہ کاری سے نمٹنے کا کوئی سامان نہیں کیونکہ قابض اسرائیل نے وہ تمام آلات تباہ کر دیے ہیں جن کی مدد سے ایسی صورتحال میں لوگوں کو بچایا جا سکتا تھا۔

قابض اسرائیل کا یہ سفاکانہ محاصرہ اور جارحیت سات اکتوبر سنہ 2023 سے بدستور جاری ہے۔ امریکہ اور یورپی اتحاد کی آشیر باد سے قابض اسرائیل نے وہ نسل کشی مسلط کر رکھی ہے جس میں قتل، بھوک، تباہی اور جبری بے دخلی سبھی شامل ہیں۔ اس نے نہ بین الاقوامی آوازوں کی پروا کی نہ عالمی عدالتِ انصاف کے احکامات کی۔

اس مسلسل جارحیت میں اب تک دولاکھ انتالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، گیارہ ہزار سے زیادہ افراد تاحال ملبے تلے لاپتہ ہیں اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو کر کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ غزہ میں بڑھتی ہوئی بھوک اور غذائی قلت نے متعدد بچوں کی جانیں نگل لی ہیں جبکہ بیشتر علاقوں میں تباہی کا نقشہ مکمل دکھائی دیتا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan