مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے مغربی کنارے کے مختلف شہروں اور قصبوں میں مزاحمت کو تیز کرنے کا اعلان کیا، تاکہ قابض اسرائیل کے بڑھتے ہوئے جرائم کا جواب دیا جا سکے اور شہداء کے خون کا انتقام لیا جائے، زمین اور مقدسات کو یہودی آبادکاروں اور قابض فوج کے دہشت گردانہ حملوں سے محفوظ بنایا جا سکے۔
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ قابض اسرائیل اور اس کے آبادکاروں کی طرف سے مغربی کنارے میں جارحیت، خاص طور پر اپنے وطن کے دفاع میں لڑنے والے نوجوانوں اور بچوں کو نشانہ بنانا، جیسے کہ الخلیل شمالی میں بیت امر کے نوجوان شہید فلسطینی عوام کو صرف اپنے حق کے لیے مضبوط اور مزاحمت کے راستے پر ثابت قدم بناتا ہے۔
حماس نے شہیدوں محمد محمود ابو عیاش اور بلال بہاء بعران کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ بچوں اور نوجوانوں کو نشانہ بنانا ایک ہولناک جرم ہے، جو قابض ریاست کی فطرت کی عکاسی کرتا ہے۔ ان قتل عام کو حماس “قتل و دہشت گردی کی حکومت” کے جرائم قرار دیتی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ منظم پالیسیاں فلسطینیوں کے حوصلے توڑنے کی ناکام کوشش ہیں، لیکن وہ کبھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکتیں۔
حماس نے زور دیا کہ قابض ریاست کی جانب سے مغربی کنارے کے عوام کو منظم قتل کے ذریعے ڈرانے کی ہر کوشش ناکام ہو گی اور شہداء کا خون فلسطینی عوام کو مزاحمت کے انتخاب میں مزید عزم و استقامت عطا کرے گا۔