اردن کا امدادی قافلہ محصورین غزہ کے لیے امدادی سامان لیکر دارالحکومت عمان سے مصر کی جانب روانہ ہوگیا۔ قافلہ رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ داخل ہونے کی کوشش کرے گا۔ قافلے کے منتظمین نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ قافلے میں اردن کے سرگرم امن کارکن اور ٹریڈ یونینز کے رضا کار شریک ہیں جو اپنے ہمراہ غزہ کی پٹی میں بسنے والے مظلوم فلسطینیوں کے لیے انسانی ضروریات کا بہت سا امدادی سامان لیے ہوئے ہیں۔ خبررساں ایجنسی ’’فرانس پریس‘‘ کے مطابق اردن کی کاروباری یونینز کے تعلقات عامہ کے عہدیدار علاء برقان نے کہا ہے کہ غزہ کی جانب روانہ اس قافلے میں امدادی سامان پر مشتمل 25 بسیں اور 150 رضا کار شامل ہیں۔ اہل غزہ کے دکھوں کا مداوا کرنے کے لیے پرعزم امدادی کارکنوں میں پروفیشنلرز، صحافی اور اردن کے ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ یونین کے ذمہ دار نے بتایا کہ قافلے کے ہمراہ بہت سا امدادی سامان ہے جس میں طبی آلات اور ادویات بھی شامل ہیں، قافلہ غزہ میں بچوں کے ہسپتال کا سنگ بنیاد بھی رکھے گا۔ برقان کے مطابق قافلہ متوقع طور پر بدھ کی شام رفح کراسنگ پہنچ جائے گا، رفح کراسنگ عبور کرنے کی اجازت کے سلسلے میں مصری حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ مصر کے حکام نے امدادی سامان لیکر آنے والے اردن کے قافلے کو غزہ داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا جس سے اس بات کا بخوبی اندازہ ہوجاتا ہے کہ مصر کی جانب سے غزہ کی پٹی کے متصل پھاٹک کھولنے کا دعوی بیانات کی حد تک ہے جبکہ عملی طورپر تمام پھاٹک بند ہیں۔