سمر کیمپ کی اعلی کمیٹی نے غزہ کی پٹی کے ضلع خان یونس میں ایک مارچ کا اہتمام کیا جس میں خان یونس کے مختلف سمر کیمپوں سے 2000 سے زائد سکاؤٹنگ کے طلبہ نے شرکت کی۔ سکاؤٹس کا مارچ خان یونس بلدیہ کے سامنے سے شروع ہوا اور شہر کی مختلف شاہراؤں سے ہوتا ہوا قلعہ کے صحن میں اختتام پذیر ہوا۔ مارچ کے دوران سکاؤٹنگ کے حیران کن مظاہرے کے گئے۔ مظاہرین نے مسجد اقصی کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اس موقع پر قیدیوں کی تصاویر والے غبارے بھی فضا میں چھوڑے گئے۔ خان یونس میں اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان حماد الرقب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کیمپوں کا مقصد نئی نسل کے دلوں میں اقصی کی محبت اور فلسطینی قیدیوں کے مسئلے کی اہمیت راسخ کرنا ہے۔ یہ مارچ ہمارے قیدیوں کی رہائی کی منزل کی جانب ایک اور قدم ہے۔ رقب نے مزید کہا کہ کمیپ غزہ کا محاصرہ کرنے والے ظالموں تک ہمارا پیغام ہے کہ غزہ زندہ ہے کبھی نہیں مرے گا۔ ہم کسی صورت غزہ کا محاصرہ قبول نہیں کرینگے۔ ہم مجرموں کی جانب سے موت کی ہر کوشش کے باوجود ان سے اپنی زندگی کا حق چھین لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کیمپوں کا مقصد اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے فلسطینی بچوں کی نفسیات پر اثرانداز ہونے والے منفی اثرات کا ازالہ کرنا ہے۔ ان بچوں کو اسرائیلی قتل وغارت گری اور تباہی سے دور بچپن کی مسکراہٹوں کی طرف لوٹانے کے لیے ان کیمپس کا انعقاد کیا گیا ہے۔ اس موقع پر سمر کیمپس کی کمیٹی کے اعلی عہدیدار اسماعیل اسطل نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے سمر کیمپ میں دیگر کئی سرگرمیوں میں ایک یہ سکاؤٹس مارچ بھی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کمیپوں میں سکاؤٹنگ، سپورٹس، ثقافتی اور دینی سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا ہے جس کا مقصد آنے والی نسلوں کو حقیقی آزادی سے روشناس کرانا ہے۔