Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

خاص خبریں

مغربی کنارے میں صہیونی تشدد کے خلاف امریکی کانگریس کی آواز بلند

نیویارک ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

امریکہ کی کانگریس کے 100 ڈیموکریٹ ارکان نے ایوانِ نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین مائیکل میکول سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں صہیونی آبادکاروں کے بڑھتے ہوئے تشدد کو روکنے اور اس کے ذمہ داروں کا محاسبہ کرنے کے لیے ایک قانون پیش کریں۔

ان اراکین نے چیئرمین کمیٹی کو بھیجے گئے اپنے مشترکہ خط میں کہا کہ مغربی کنارے میں سرگرم انتہا پسند آبادکار تنظیمیں مسلسل دہشت گردی میں مصروف ہیں اور انہیں کوئی روکنے والا نہیں۔ ڈیموکریٹ اراکین نے واضح کیا کہ مغربی کنارے میں تشدد کا خاتمہ علاقائی استحکام کے لیے ناگزیر قدم ہے۔

عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ کے مطابق مغربی کنارے میں رواں سال کے آغاز سے اکتوبر تک قابض صہیونی آبادکاروں نے فلسطینی شہریوں کے خلاف کم از کم 704 حملے کیے۔

یہ حملے اس وسیع صہیونی جارحیت کا حصہ ہیں جو قابض اسرائیلی فوج اور آبادکاروں نے مغربی کنارے میں اس وقت سے شروع کر رکھی ہے جب سے تل ابیب نے امریکہ کی پشت پناہی میں غزہ کی پٹی میں نسل کش جنگ کا آغاز کیا تھا، جو 8 اکتوبر سنہ2023ء کو شروع ہوئی۔

ان حملوں کے نتیجے میں مغربی کنارے میں اب تک کم از کم 1069 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ تقریباً 10 ہزار 700 زخمی ہوئے اور 20 ہزار 500 سے زائد شہریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

قابض اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر سنہ2023ء کو شروع کی گئی اس نسل کش مہم نے دو برسوں میں 69 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جبکہ 1 لاکھ 70 ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

گذشتہ 10 اکتوبر سے تحریکِ مزاحمت حماس اور قابض اسرائیل کے درمیان فائر بندی کا معاہدہ نافذ ہے، مگر قابض فوج اس کی روزانہ خلاف ورزی کر رہی ہے جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی قابض حکام نے غذائی اشیاء اور طبی امداد کی فراہمی پر بھی سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan