Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

حماس

اسرائیل کا میڈیا پابندی قانون — سچ دبانے کی سازش: حماس

دوحہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی دفتر کے رکن اور اس کے میڈیا دفتر کے سربراہ عزت الرشق نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے کنیسٹ میں پیش کیے گئے اس قانون کے تحت حکومت کو غیر ملکی میڈیا ادارے عدالت کی پیشگی اجازت کے بغیر بند کرنے کی طاقت دی گئی ہے، جو صحافت کی آزادی کے لیے براہِ راست خطرہ ہے اور آواز دبا کر حقیقت چھپانے کی پالیسی کو مضبوط کرتا ہے، تاکہ قابض ریاست کے فلسطینی عوام کے خلاف جرائم اور خلاف ورزیوں کو دنیا سے چھپایا جا سکے۔

الرشق نے منگل کو نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس مواد کو قابض اسرائیل “ریاست کی سکیورٹی کے لیے نقصان دہ” قرار دیتا ہے، وہ حقیقت میں فلسطینی عوام کے خلاف قتل، جبری بے دخلی، بستی آباد کرنے، یہودی بنانے اور مکانات کو مسمار کرنے جیسے جرائم کو بے نقاب کرتا ہے اور قابض ریاست کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں میں فلسطینیوں کی مظلومیت کو دستاویزی شکل دیتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ غیر ملکی میڈیا کی کوریج پر پابندی ایک جان بوجھ کر کی گئی کوشش ہے تاکہ دنیا کی نظروں سے یہ جرائم چھپ جائیں۔

الرشق نے عالمی برادری، ممالک، حکومتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اقدام کریں اور اس قانون کو کالعدم کروائیں، جسے انہوں نے قابض اسرائیل کی فلسطینی عوام کے خلاف جرائم میں اضافے کی واضح نشانی قرار دیا۔

انہوں نے بین الاقوامی صحافتی تنظیموں اور میڈیا اداروں پر زور دیا کہ وہ متحد ہو کر قابض اسرائیل سے مطالبہ کریں کہ عالمی صحافت کو فلسطینی علاقوں تک رسائی دی جائے اور دنیا کے سامنے حقائق کو پیشہ ورانہ اور غیر جانبدارانہ انداز میں پہنچایا جائے، کیونکہ الرشق کے مطابق “حقائق کی فتح فلسطینی قضیے کے انصاف کی فتح ہے”۔

گزشتہ پیر کو قابض اسرائیل کی کنیسٹ نے پہلی بار اس قانون کی منظوری دی، جس کے تحت حکومت کسی بھی غیر ملکی میڈیا ادارے کو “ریاست کے سکیورٹی کے لیے نقصان دہ” قرار دینے پر بند کر سکتی ہے۔ اس اقدام کو عارضی سے مستقل قانون میں تبدیل کر دیا گیا اور وزیر مواصلات کو بغیر عدالتی نگرانی وسیع اختیارات دے دیے گئے۔

اس قانون کی تجویز لیکود پارٹی کے رکن کنیسٹ، اریئیل کالنر نے دی تھی، جسے 50 اراکین نے منظور اور 41 نے مخالفت کی۔ اب یہ قانون قومی سکیورٹی کمیٹی میں مزید بحث کے لیے واپس بھیجا گیا ہے تاکہ بعد میں دوسری اور تیسری ریڈنگ کے لیے پیش کیا جا سکے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan