لیبیائی صدر کے صاحبزادے سیف الاسلام کی سربراہی میں کام کرنے والی “قذافی ترقیاتی فاٶنڈیشن” نے واضح کیا ہے کہ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے جانے والا امدادی قافلہ غزہ کی طرف اپنا سفرجاری رکھےگا اور امدادی سامان کو کسی دوسرے مقام کی طرف نہیں لے جایا جائے گا. ہفتے کے شام امدادی بیڑے کے یونانی سمندر میں داخل ہوتے وقت صحافیوں سے بات چیت میں فاٶنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر یوسف صوان نے کہا کہ ہماری اگلی منزل غزہ کی پٹی ہے، ہم کسی دوسری بندرگاہ کی طرف اپنا جہاز لے کر نہیں جائیں گے. ان کا کہنا تھا کہ”طے شدہ پروگرام کے مطابق ہم نے غزہ کی پٹی ہی کی طرف جانا ہے، ہم انسانی پہلو سے غزہ جا رہے ہیں، کسی ریاست کے خلاف ہمارے کوئی دشمنانہ عزائم نہیں” انہوں نے مزید کہا کہ العریش بندرگاہ کی طرف امدادی جہاز کو لے جانے کی باتیں اسرائیلی میڈیا کی پھیلائی ہوئی ہیں. یوسف صوان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ امدادی مشن کو غزہ کی پٹی تک بحفاظت پہنچانے اور قافلے کو اسرائیلی دست بردس سے بچانے میں ان کی مدد کریں. دوسری جانب اسرائیلی کنیسٹ کے فلسطینی عرب کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے رکن احمد الطیبی کا کہنا ہے کہ لیبیا سے آنے والا امدادی جہاز اپنی منزل مقصود غزہ ہی جائے گا اور امدادی سامان کو غزہ کی بندرگاہ پر اتارا جائے گا. ادھریونانی وزارت خارجہ کے ترجمان گریگوریس ڈیلافیکوراس نے کہا ہے کہ انہیں لیبیا کی طرف سے یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ امدادی جہاز کو غزہ کی بندرگاہ پر لے جانے کے بجائے مصری سرحد کے قریب العریش بندرگاہ پر لے جایا جائے گا. تاہم لیبیا کی طرف سے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی