مسجد اقصٰٰی کی تعمیر و مرمت کے ذمہ دار ادارے “اقصیٰ فاٶنڈیشن ” کے زیرانتظام مقبوضہ بیت المقدس میں “اقصیٰ چائلڈ بنک ” کے تحت فنڈ ریزنگ کا ایک بڑا پروگرام منعقد کیا گیا، جس میں القدس اور فلسطین کے طول عرض سے کم از کم 20 ہزار افراد نے شرکت کی، جبکہ اس موقع پردو ملین شیکل امداد جمع کی گئی. اقصی فاٶنڈیشن کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز القدس کےبچوں کی بہبود کے لیے شروع کی گئی فنڈ ریزنگ مہم میں ہزاروں افراد نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا. شہریوں کو دور دراز علاقوں سے بیت المقدس لانے کے لیے”الیبارق فاٶنڈیشن “نے 330 بسیں فراہم کی تھیں، جن سے فلسطینی شہریوں کو مختلف علاقوں سے اقصیٰ چائلڈ بنک کے پروگرام میں لایا گیا. دوسری جانب مقامی ذرائع کے مطابق بیت المقدس میں مسجد قبلی اور قبة الصخرہ کے درمیان لوگوں کا ایک جم غفیر تھا اور تل دھرنے کو جگہ نہ تھی. جبکہ قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے بعض اہم شخصیات کی مسجد اقصیٰ میں داخلے پر عائد پابندیوں کے باعث وہ فنڈ ریزنگ تقریب میں شریک نہ ہو سکے. ان میں تحریک اسلامی کے سربراہ شیخ رائد صلاح، مسجد اقصٰی کے خطیب اور القدس اسلامک سپریم کونسل کے چیئرمین شیخ عکرمہ صبری اور دیگر شخصیات شامل ہیں. اقصیٰ فاٶنڈیشن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے بیت المقدس میں پروگرام میں شہریوں کو شریک کرانے کے لیے البیارق فاٶنڈیشن کی چلائی گئی بسوں کو روکا گیا اور کئی مقامات پر شہریوں کو اتار لیا گیا، جس سے ہزاروں افراد تقریب میں شریک نہ ہو سکے.اقصیٰ چائلڈ بنک کی اپیل پر شہریوں نے دل کھول کر عطیات دیے اور مہم کے دوران دو ملین شیکل سے زائد کے فنڈز جمع ہوئے