مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
غزہ میں قابض اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 69 ہزار 176 تک جا پہنچی ہے، جن میں اکثریت معصوم بچوں اور خواتین کی ہے، جبکہ زخمیوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار 690 ہو گئی ہے۔ یہ اعداد و شمار فلسطینی وزارت صحت نے اتوار کے روز جاری کیے۔
وزارت صحت نے بتایا کہ قابض اسرائیل کے 7 اکتوبر سنہ2023ء سے شروع ہونے والے اس بدترین حملے کے بعد سے غزہ مسلسل خون میں نہایا ہوا ہے۔ ہزاروں گھروں اور عمارتوں کے ملبے تلے اب بھی درجنوں لاشیں موجود ہیں جن تک امدادی ٹیمیں قابض فوج کی گولہ باری اور محاصرے کے باعث نہیں پہنچ پا رہیں۔
وزارت کے مطابق گذشتہ 72 گھنٹوں کے دوران غزہ کی مختلف ہسپتالوں میں 7 شہداء کی میتیں پہنچائی گئیں جن میں ایک نیا شہید اور 6 وہ شہداء شامل ہیں جنہیں ملبے تلے سے نکالا گیا، جبکہ مزید 5 زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں داخل کیا گیا۔
اعداد و شمار کے مطابق 11 اکتوبر کو اعلان کیے گئے نام نہاد جنگ بندی کے بعد بھی قابض اسرائیلی حملے بند نہیں ہوئے۔ اس عرصے میں 241 فلسطینی شہید اور 619 زخمی ہوئے جبکہ 528 شہداء کی لاشیں ملبے تلے سے نکالی گئیں۔
وزارت صحت نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ قابض اسرائیل کی اس منظم نسل کشی، اجتماعی سزا اور غزہ کے عوام پر مسلط کیے گئے قحط کے خلاف فوری اقدامات کریں۔ ادارے نے کہا کہ دنیا کی خاموشی نے قابض اسرائیل کو مزید درندگی پر آمادہ کر دیا ہے اور غزہ کے عوام کو اجتماعی طور پر موت کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔