غز ہ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ہے کہ تحریک کی متعلقہ کمیٹیاں قابض اسرائیلی فوجیوں کی باقی لاشوں کی حوالگی کے حوالے سے تبادلے کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہیں، اگرچہ یہ مرحلہ نہایت پیچیدگیوں اور رکاوٹوں سے دوچار ہے۔
اپنے ایک سابقہ بیان میں حازم قاسم نے وضاحت کی کہ القسام بریگیڈز اس معاملے میں نہایت حساس سکیورٹی آپریشنز کر رہی ہیں جن کے دوران متعدد مقامات پر قابض اسرائیلی افواج نے انہیں نشانہ بنایا۔ اس صورت حال نے مجاہدین کو مجبور کیا کہ وہ اپنی کارروائیوں کو خفیہ رکھیں اور شہداء کی لاشوں کے نکالنے کے عمل کو مخصوص طریقے سے انجام دیں، جس کی تفصیلات بعد میں سامنے آئیں۔
حماس کے ترجمان نے مزید بتایا کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد سے حماس اور قابض صہیونی ریاست کے درمیان ایک وسیع خفیہ جنگ جاری ہے۔ اس آپریشن میں دی جانے والی غیر متوقع ضرب نے قابض اسرائیلی فوج کو ہلا کر رکھ دیا اور اس کے بعد القسام بریگیڈز نے قابض اسرائیلی فوجیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر کے انہیں دشمن کی پہنچ سے دور رکھا، یہاں تک کہ قابض فوج کے بیشتر علاقوں میں داخل ہونے کے باوجود وہ کسی ایک قیدی تک پہنچنے میں ناکام رہی۔
انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیل نے گذشتہ دو برسوں کے دوران اسیران کی ممکنہ جگہوں کی نشاندہی کے لیے مسلسل کوششیں کیں لیکن تمام تر جدید ٹیکنالوجی اور جاسوسی ذرائع کے باوجود وہ کوئی کامیابی حاصل نہ کر سکا۔
حازم قاسم نے واضح کیا کہ حماس قابض اسرائیلی فوجیوں کی لاشوں کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کے مطابق سلوک کر رہی ہے، برخلاف قابض اسرائیلی ریاست کے جو فلسطینی شہداء کی میتوں کے ساتھ تمام انسانی اور عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی کرتی ہے۔
انہوں نے قابض فوج پر فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے مشرقی علاقوں میں قابض اسرائیلی افواج کی جانب سے حالیہ بمباری اور دھماکوں کے نتیجے میں فائر بندی کے بعد سے اب تک 258 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
قاسم نے مزید کہا کہ قابض اسرائیلی ریاست کی جانب سے غزہ پر مسلط کی گئی بھوک کی جنگ، گذرگاہوں کی بندش اور امدادی قافلوں کو روکنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے مہیا کردہ جاسوسی ڈرونز کی مدد کے باوجود قابض اسرائیل اپنی انٹیلی جنس ناکامی کو دور نہ کر سکا۔
آخر میں حازم قاسم نے القسام بریگیڈز کے “عقلمند سکیورٹی نظام” کو خراج تحسین پیش کیا جس نے قابض اسرائیلی انٹیلی جنس کی تمام کوششوں کو ناکام بنایا اور واضح کیا کہ قابض اسرائیلی فوجیوں کی رہائی صرف تبادلے کے معاہدوں کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
فائر بندی کے تحت القسام بریگیڈز نے اب تک 20 قابض اسرائیلی فوجیوں کو زندہ حالت میں اور 22 لاشوں کو حوالے کیا ہے جبکہ تل ابیب نے پہلے اعتراف کیا تھا کہ ان میں سے ایک لاش اس کے کسی قیدی سے مطابقت نہیں رکھتی۔