اسرائیل نے لیبیا کی جانب سے غزہ کے لیے امدادی قافلے کو روانہ کرنے کی تیاریوں پرشدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے امدای بیڑے “امید” کو راستے میں روکنے کی دھمکی دی ہے. صہیونی سرکاری ریڈیو کے مطابق اسرائیلی حکومت کے ایک اعلیٰ سطحی عہدیدار نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا ہے کہ لیبیا امدادی جہاز غزہ روانہ کرنے سے باز رہے. امدادی جہاز غزہ روانہ کیا تو اس کے بحری بیڑے کا انجام بھی فریڈم فلوٹیلا جیسا ہو گا. دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر “گفری ایلاچالیف” نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ امدادی قافلہ غزہ روانہ کرنے کے فیصلے پر عمل درآمدرکوانے کے لیے طرابلس پر دباٶ ڈالے. مسز چالیف نے اپنے تحریری بیان میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون، سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کے سربراہان سے مطالبہ کیا کہ وہ طرابلس کو امدادی جہاز غزہ روانہ کرنے سے روکیں، بصورت دیگر اسرائیل غزہ کے عالمی سمندر میں جہاز کے داخل ہوتے ہیں اسے روکنے کا مجاز ہے. اسرائیلی اہلکار کا کہنا تھا کہ اسرائیل عالمی قانون کےمطابق چلنا چاہتا ہے تاہم اقوام متحدہ اہل غزہ کی امداد کے لیے غیرقانونی طریقوں سے قافلے روانہ کرنے والوں کو بھی عالمی ضابطوں کا پابند بنائے. واضح رہے کہ لیبیائی لیڈر کرنل معمرقذافی کے بیٹے سیف الاسلام کے زیر انتظام قائم “قذافی چئیرٹی اینڈ ڈویلپمنٹ فاٶنڈیئشن” کی جانب سے ایک امدادی بحری جہاز آج شام یونان کے بحری راستے سے غزہ روانہ کیا جا رہا ہے.”امید” نامی اس بیڑے میں محصورین غزہ کے لیے دو ہزار ٹن امدادی سامان اور دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں