غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں جنگ بندی کے بعد بھی غزہ میں خون بہنا نہیں رکا بلکہ اسرائیلی دہشت گردی بدستور جاری ہے۔ فلسطینی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قابض اسرائیلی افواج کی جارحیت کے باعث مزید 3 فلسطینی شہید ہوئے جن میں سے دو کی لاشیں ملبے تلے سے نکالی گئیں جبکہ دو افراد زخمی حالت میں غزہ کی مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیے گئے۔
وزارتِ صحت نے اپنے بیان میں بتایا کہ کئی شہداء اور زخمی اب بھی ملبے کے نیچے اور تباہ شدہ سڑکوں پر پڑے ہیں جن تک امدادی عملہ اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں قابض اسرائیل کی مسلسل گولہ باری اور تباہ شدہ راستوں کے باعث تاحال نہیں پہنچ سکی ہیں۔
وزارت کے مطابق 10 اکتوبر 2025ء کو جنگ بندی کے اعلان کے بعد سے اب تک 241 فلسطینی شہری شہید اور 609 زخمی ہو چکے ہیں جبکہ ملبے سے 513 شہداء کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔
وزارتِ صحت نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل کے مجموعی جارحانہ حملوں کی ابتداء سات اکتوبر سنہ2023ء سے ہوئی تھی جس کے بعد سے اب تک شہداء کی تعداد 68 ہزار 875 تک جا پہنچی ہے اور 1 لاکھ 70 ہزار 679 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
یہ اعداد و شمار قابض اسرائیلی فوج کی اس جاری درندگی اور اجتماعی قتلِ عام کا منہ بولتا ثبوت ہیں جو وہ غزہ کے بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کے خلاف مسلط کیے ہوئے ہے۔ دنیا کی خاموشی اس نسل کشی کو مزید طول دے رہی ہے جبکہ فلسطینی عوام اپنی سرزمین کے دفاع اور آزادی کے نصب العین پر اب بھی ثابت قدم ہیں۔