مغربی کنارہ، (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)
اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور (اوچا) نے انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیلی آبادکاروں نے مغربی کنارے میں زیتون کی فصل کے دوران 126 حملے کیے، جو گذشتہ پانچ برسوں کے دوران آبادکاروں کی درندگی کی بلند ترین سطح ہے۔
اوچا کے بیان کے مطابق ان حملوں کا نشانہ مغربی کنارے کے 70 فلسطینی قصبے اور دیہات بنے، جہاں صہیونی آبادکاروں نے ظلم و جارحیت کے ذریعے چار ہزار سے زائد زیتون کے درختوں اور پودوں کو تباہ کر دیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ نئی صہیونی بستیوں سے تعلق رکھنے والے آبادکاروں نے مغربی کنارے کے متعدد علاقوں میں فلسطینی کاشتکاروں کو اپنی زمینوں اور زیتون کے کھیتوں تک رسائی سے روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کیں۔
اوچا کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے کے دوران قابض اسرائیلی آبادکاروں نے فلسطینی شہریوں پر 60 حملے کیے جن میں 17 فلسطینی زخمی ہوئے اور 19 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔
قابض اسرائیلی ریاست کی سرپرستی میں جاری یہ منظم حملے نہ صرف فلسطینی کسانوں کی روزی روٹی پر کاری ضرب ہیں بلکہ ان کا مقصد فلسطینی عوام کو ان کی زمینوں سے جبراً بے دخل کرنا ہے تاکہ صہیونی منصوبے ’گریٹر اسرائیل‘ کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔