Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

مصر آئندہ ماہ غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرے گا

قاہرہ ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) مصر نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ ماہ نومبر میں غزہ کی جلد بحالی اور تعمیرِ نو کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ یہ کانفرنس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ نام نہاد “علاقائی استحکام کے منصوبے” کے دوسرے مرحلے کا حصہ بتائی جا رہی ہے۔

مصری سرکاری ذرائع کے مطابق یہ کانفرنس عالمی سطح پر ایک اہم موقع کے طور پر دیکھی جا رہی ہے جس کا مقصد فلسطینی عوام کے لیے انسانی و ترقیاتی ضروریات پوری کرنا اور ان کی مشکلات میں کمی لانا ہے۔ ساتھ ہی کانفرنس میں عرب و اسلامی ممالک کی مشترکہ تعمیرِ نو کی حکمتِ عملی کو ٹرمپ کے مشرقِ وسطیٰ کے امن منصوبے کے فریم ورک میں جوڑنے کی کوشش کی جائے گی۔

اطلاعات کے مطابق اس بین الاقوامی کانفرنس میں متعدد عرب و اسلامی ممالک، عالمی تنظیمیں اور مختلف مالیاتی ادارے شریک ہوں گے۔ اجلاس میں غزہ کی تباہ شدہ آبادیوں میں تعمیراتی منصوبوں، عوامی خدمات کی بحالی اور بنیادی ڈھانچے کے قیام کے لیے لائحہ عمل طے کیا جائے گا تاکہ تباہ شدہ علاقوں میں بتدریج زندگی بحال کی جا سکے اور فلسطینی علاقوں میں پائیدار استحکام پیدا ہو۔

دوسری جانب یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب 10 اکتوبر کو جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ نافذ ہوا، جس کے تحت فلسطینی مزاحمت اور قابض اسرائیل کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔ اس کے مطابق 20 اسرائیلی قیدی زندہ حالت میں رہا کیے گئے اور ہلاک شدگان کی بیشتر لاشیں واپس کی گئیں۔

ادھر غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر نے اپنے جاری کردہ بیان میں انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود 125 مرتبہ معاہدے کی خلاف ورزی کی، جن کے نتیجے میں 94 فلسطینی شہید اور 344 زخمی ہوئے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیلی افواج نے براہِ راست عام شہریوں پر گولیاں چلانے کی 52 کارروائیاں کیں اور 9 بار اپنی بکتر بند گاڑیوں کے ذریعے غزہ کے رہائشی علاقوں میں دراندازی کی، جو معاہدے میں طے شدہ “یلو لائن” (خطرے کی حد) سے آگے تھیں۔

یہ “یلو لائن” دراصل وہ حد ہے جسے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے میں پہلی جنگ بندی کے مرحلے کے دوران قابض فوج کے انخلا کی علامتی سرحد کے طور پر طے کیا گیا تھا۔

دوسری جانب غزہ کی وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ سات اکتوبر سنہ2023ء سے شروع ہونے والی صہیونی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 68 ہزار 531 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 70 ہزار 402 تک جا پہنچی ہے۔

یہ اعداد و شمار اس امر کا واضح ثبوت ہیں کہ قابض اسرائیل کی جنگ بندی کے وعدے محض فریب ہیں اور غزہ کے عوام کے خلاف اس کی درندگی، قتلِ عام اور اجتماعی سزا کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan