Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

القسام بریگیڈز نے اسرائیلی خلاف ورزیوں پر قیدی کی لاش کی حوالگی مؤخر کر دی

غزہ ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے منگل کی شام اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی بار بار خلاف ورزیوں کے باعث ایک اسرائیلی قیدی کی لاش کی حوالگی عارضی طور پر مؤخر کر دی گئی ہے۔

القسام بریگیڈز نے اپنے بیان میں وضاحت کی کہ اس کی خصوصی ٹیموں نے آج جنوبی غزہ کے ایک سرنگ میں تلاش کے دوران قابض فوج کے ایک قیدی کی لاش برآمد کی۔ تاہم قابض اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے پیش نظر لاش کی حوالگی کا عمل فی الحال روک دیا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے کسی بھی قسم کی جارحیت یا اشتعال انگیزی جاری کھدائی اور تلاش کے عمل میں شدید رکاوٹ ڈالے گی جس کے نتیجے میں قابض فریق اپنے ہلاک فوجیوں کی لاشوں کی واپسی میں تاخیر کا خود ذمہ دار ہوگا۔

القسام بریگیڈز نے اس سے قبل دن میں ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ اس نے غزہ کی پٹی سے ایک اسرائیلی قیدی کی لاش دریافت کی ہے اور اسے آج حوالے کرنے کا ارادہ رکھتی تھی۔

اسی ضمن میں فلسطینی مزاحمتی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی قیدی “عمیرام کوپر” کی لاش جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس کے شمال میں واقع ایک سرنگ سے ملی۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب قابض اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے منگل کی شام فوج کو فوری اور بھرپور حملوں کے احکامات دیے ہیں تاکہ غزہ کے عوام پر مزید ظلم ڈھایا جا سکے۔

دوسری جانب گذشتہ روز پیر کو تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے صہیونی ذرائع ابلاغ کی ان جھوٹی خبروں کی سختی سے تردید کی تھی جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حماس کو قیدیوں کی لاشوں کے مقامات کا علم ہے مگر وہ انہیں جان بوجھ کر نہیں سونپ رہی۔ حازم قاسم نے ان بے بنیاد دعوؤں کو جھوٹ اور پروپیگنڈا قرار دیا اور واضح کیا کہ قابض اسرائیل کی مسلسل بمباری اور تباہی نے غزہ کے نقشے اور حالات کو یکسر بدل دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حماس اب بھی انسانی بنیادوں پر 13 مزید لاشوں کی حوالگی کے عمل کی پابند ہے جن میں 10 اسرائیلی قیدی شامل ہیں جو سات اکتوبر سنہ2023ء کے بعد گرفتار ہوئے تھے، اس کے علاوہ ایک اسرائیلی جو سنہ2014ء سے لاپتہ ہے اور دو غیر ملکی مزدور شامل ہیں جو تھائی لینڈ اور تنزانیہ سے تعلق رکھتے ہیں۔

یہ تمام عمل اُس جنگ بندی معاہدے کے تحت انجام پا رہا ہے جو 10 اکتوبر سنہ2025ء کو امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے مطابق فریقین نے جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی تھی جس کے تحت 20 اسرائیلی قیدی رہا کیے گئے اور 18 لاشیں واپس کی گئیں، جب کہ حماس باقی لاشوں کی حوالگی کے عمل پر کاربند ہے۔

 

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan