Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

حماس: اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں چھپانے کا کوئی فائدہ نہیں

غزہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی بیورو کے رکن سہیل الہندی نے واضح کیا کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک کو کسی بھی اسرائیلی قیدی کی لاش چھپانے یا اس کی حوالگی میں تاخیر سے کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حماس جنگ بندی اور اسیران کے تبادلے کے معاہدے پر مکمل طور پر کاربند ہے۔

سہیل الہندی نے بتایا کہ حماس نے قابض اسرائیل کے مارے گئے قیدیوں کی لاشوں کی بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے تاہم باقی لاشوں کے نکالنے میں تاخیر کی تمام تر ذمہ داری قابض اسرائیل کی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حماس اب بھی قابض حکام کی اجازت کی منتظر ہے تاکہ خصوصی ٹیمیں جنوبی غزہ کے شہر رفح میں داخل ہو کر اسرائیلی قیدیوں کی باقی لاشوں کی تلاش کر سکیں۔

حماس کے سیاسی بیورو کے رکن نے مزید انکشاف کیا کہ قابض اسرائیل نے ان علاقوں میں تلاش کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے جنہیں وہ “ریڈ زون” قرار دیتا ہے، حالانکہ ان ہی مقامات پر کئی اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں موجود ہونے کا خدشہ ہے۔

حماس اس سے قبل بھی کئی بار اپنے اس عزم کا اعادہ کر چکی ہے کہ وہ اب بھی اپنے زیر قبضہ 13 لاشوں کی حوالگی کے لیے تیار ہے جن میں 10 اسرائیلی قیدی شامل ہیں جو 7 اکتوبر سنہ2023ء کے حملے کے دوران گرفتار ہوئے تھے، ایک اسرائیلی جو سنہ2014ء سے لاپتہ ہے، ایک تھائی شہری اور ایک تنزانی کارکن شامل ہیں۔

سہیل الہندی نے یہ بھی بتایا کہ حماس کو ملبے سے لاشیں نکالنے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے اس لیے انہوں نے مطالبہ کیا کہ باقی لاشوں کی بازیابی کے لیے بھاری مشینری کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے شرم الشیخ معاہدے کے ضامن ثالث ممالک سے اپیل کی کہ وہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ اپنی باقی لاشوں کی بازیابی میں رکاوٹیں دور کرے اور انسانی و اخلاقی تقاضوں کی پاسداری کرے۔

حماس کے رہنما نے زور دے کر کہا کہ حماس اور دیگر مزاحمتی جماعتیں معاہدے کی ہر شق پر پوری ایمانداری سے عمل پیرا ہیں اور قابض اسرائیل کو چاہیے کہ وہ بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے اس حقیقت کو تسلیم کرے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 10 اکتوبر کو حماس اور قابض اسرائیل کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا پہلا مرحلہ نافذ العمل ہوا جس کے تحت 20 اسرائیلی قیدیوں کو زندہ رہا کیا گیا اور بیشتر ہلاک شدہ قیدیوں کی لاشیں حوالے کی گئیں۔

سہیل الہندی نے تصدیق کی کہ اب تک حماس اور فلسطینی مزاحمتی دھڑے قابض اسرائیل کو 28 میں سے 16 لاشیں حوالے کر چکے ہیں۔

دوسری جانب مزاحمتی ذرائع کے مطابق شمالی خان یونس میں ایک سرنگ کے اندر اسرائیلی قیدی عمیرام کوپر کی لاش ملی ہے جسے آج شام اسی علاقے میں قابض حکام کے حوالے کیا جائے گا جہاں یہ سرنگ واقع ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan