غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ کی پٹی سے 213 فلسطینی مریضوں کو ان کے تیمارداروں سمیت جنوب مشرقی غزہ کی کرم ابو سالم گزرگاہ کے راستے اردن اور متعدد یورپی ممالک منتقل کیا گیا تاکہ وہ بیرونِ ملک علاج حاصل کر سکیں۔
اس انسانی بنیاد پر ہونے والی منتقلی کی کارروائی فلسطینی ہلالِ احمر سوسائٹی کی طبی ٹیموں نے عالمی ادارۂ صحت کے اشتراک سے انجام دی۔ مریضوں کو روانگی سے قبل ہلالِ احمر کے عملے نے ابتدائی طبی امداد اور ضروری علاج فراہم کیا جبکہ ایمبولینسوں نے انہیں گزرگاہ تک پہنچانے کے دوران مسلسل طبی نگرانی میں رکھا تاکہ ان کی حالت مستحکم رہے۔
یہ انخلا اس وقت کیا گیا ہے جب قابض اسرائیل نے سات اکتوبر سنہ2023ء سے امریکہ اور یورپی حمایت کے ساتھ غزہ کی پٹی پر وحشیانہ نسل کشی کی مہم جاری رکھی ہوئی ہے، جس میں قتل عام، قحط، تباہی، جبری بے دخلی اور گرفتاریوں کے ذریعے پورے علاقے کو اجاڑ دیا گیا ہے۔ قابض ریاست نے اقوامِ متحدہ کی اپیلوں اور عالمی عدالتِ انصاف کے احکامات کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے اپنی جارحیت جاری رکھی۔
غزہ پر جاری اس درندگی کے نتیجے میں اب تک دو لاکھ اڑتیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، گیارہ ہزار سے زیادہ لاپتہ ہیں جبکہ لاکھوں شہری اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں۔ قحط کی شدت نے سیکڑوں معصوم بچوں کی زندگیاں نگل لی ہیں اور غزہ کی بیشتر بستیاں صفحۂ ہستی سے مٹا دی گئی ہیں۔
