Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قاہرہ ,فلسطینی دھڑوں کا اجلاس, جنگ بندی کے استحکام اور قومی اتحاد

غزہ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قاہرہ میں فلسطینی دھڑوں کا دو روزہ اجلاس 23 اور 24 اکتوبر کو اختتام پذیر ہوگیا۔ یہ اجلاس عرب جمہوریہ مصر کی دعوت اور صدر عبدالفتاح السیسی کی سرپرستی میں منعقد ہوا، جس کا مقصد غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کو مستحکم کرنا اور جنگ کے تباہ کن اثرات کا جائزہ لینا تھا۔

اجلاس میں متعدد فلسطینی دھڑوں نے شرکت کی۔ شرکاء نے فلسطینی کاز کی تازہ ترین پیش رفت، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے کے دوسرے مرحلے پر غور کیا اور ایک جامع قومی مکالمے کی راہ ہموار کرنے پر اتفاق کیا، تاکہ قومی نصب العین کی حفاظت اور داخلی وحدت بحال کی جا سکے۔

ابتدائی سیشن میں شرکاء نے فلسطینی عوام کو خراجِ تحسین پیش کیا، خصوصاً ان عظیم اہلِ غزہ کو جنہوں نے دو برس تک جاری صہیونی درندگی کے مقابلے میں بے مثال صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا۔ شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ شہریوں کی مشکلات کے خاتمے اور ان کے بہتر مستقبل کے لیے عملی اقدامات جاری رکھیں گے۔

اجلاس میں عرب، اسلامی اور بین الاقوامی کوششوں کو سراہا گیا، خاص طور پر صدر ٹرمپ کی ان کاوشوں کو جن کا مقصد جنگ کے خاتمے اور انسانی بحران کے سدباب کے لیے عالمی اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔

فلسطینی دھڑوں نے اس موقع پر ایک متفقہ قومی موقف اپنانے پر زور دیا جس کی بنیاد اتحاد، مزاحمت اور وطن کی حفاظت پر ہو۔ انہوں نے قابض اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے مغربی کنارے پر صہیونی خودمختاری کے قانون کی منظوری کی سخت مذمت کی، اسے فلسطینی وجود پر ایک خطرناک حملہ قرار دیا، اور اس پر امریکی صدر کے مخالفت آمیز موقف کو سراہا۔

شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ قومی اتحاد ہی صہیونی پالیسیوں کے خلاف فلسطینی عوام کا سب سے مضبوط جواب ہے۔ اسی تناظر میں انہوں نے اتحاد کے عملی اقدامات شروع کرنے کا اعلان کیا۔

اجلاس میں منظور کی گئی اہم شقوں میں

قابض افواج کا غزہ سے مکمل انخلا
غزہ کا مکمل محاصرہ ختم کرنا
تمام گذرگاہیں بشمول رفح کراسنگ کھولنا
فوری اور جامع تعمیر نو کا آغاز، تاکہ شہری زندگی معمول پر لائی جا سکے
شامل ہیں۔

شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ غزہ کی انتظامی ذمہ داریاں عارضی طور پر ایک فلسطینی تکنیکی کمیٹی کے سپرد کی جائیں جو مقامی ماہرین پر مشتمل ہو۔ یہ کمیٹی عرب ممالک اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے بنیادی خدمات کی فراہمی یقینی بنائے گی۔

اجلاس میں ایک بین الاقوامی نگران کمیٹی تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا جو تعمیر نو کے عمل کی شفاف نگرانی کرے گی اور فلسطینی سیاسی نظام کی وحدت کو برقرار رکھنے کی ضامن ہوگی۔

دھڑوں نے غزہ میں امن و استحکام کے لیے فوری اقدامات کرنے، اقوام متحدہ سے جنگ بندی کی نگرانی کے لیے عارضی عالمی فورس تعینات کرنے، اور فلسطینی اسیران کے مسئلے کو اولین ترجیح دینے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے قابض اسرائیلی مظالم کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

شرکاء نے فلسطینی قومی پالیسی کی یکسوئی اور تنظیمِ آزادیِ فلسطین (پی ایل او) کو ازسرِنو فعال کرنے پر اتفاق کیا تاکہ وہ پوری قوم کی نمائندہ حیثیت میں اپنا حقیقی کردار ادا کر سکے۔

اختتامی اعلامیے میں فلسطینی دھڑوں نے واضح کیا کہ موجودہ وقت فیصلہ کن ہے اور یہ اجلاس حقیقی قومی اتحاد کی طرف ایک تاریخی موڑ ثابت ہونا چاہیے، تاکہ فلسطینی عوام کے حقِ زندگی، آزادی، خود ارادیت اور اپنی آزاد ریاست کے قیام کی جدوجہد کو تقویت دی جا سکے، جس کی دارالحکومت القدس ہو۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے حقِ واپسی کے عزم کا اعادہ کیا۔

فلسطینی دھڑوں نے اجلاس کے اختتام پر عرب جمہوریہ مصر، صدر عبدالفتاح السیسی، قطر اور ترکیہ کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کے حقوق کے دفاع میں انتھک جدوجہد کی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan