Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل نے جنگ بندی توڑ دی، غزہ پر وحشیانہ بمباری

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی افواج نے اتوار کے روز جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کے مختلف علاقوں پر سفاک فضائی حملے کیے جن میں متعدد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ یہ حملے اس وقت کیے گئے جب القسام بریگیڈز نے واضح کر دیا تھا کہ ان کا رفح کے مشرقی علاقے میں پیش آنے والے اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں، جس میں دو صہیونی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

غزہ کی ہسپتالوں کے ذرائع کے مطابق قابض اسرائیل کی آج علی الصبح سے جاری جارحیت کے نتیجے میں کم از کم 44 شہداء کی لاشیں مختلف ہسپتالوں میں پہنچائی گئیں۔

اعداد و شمار کے مطابق تین شہداء کی لاشیں الشفاء ہسپتال، اٹھارہ العودہ ہسپتال، بارہ شہداء الاقصیٰ ہسپتال اور تین ناصر ہسپتال خان یونس پہنچائے گئے۔

طبی ذرائع نے تصدیق کی کہ خان یونس کے شمالی علاقے اصداء کے قریب بے گھر فلسطینیوں کے کیمپ پر ایک اسرائیلی ڈرون حملے میں تین شہری شہید ہوئے جن میں دو بچے اور ایک خاتون شامل ہیں۔

نامہ نگار کے مطابق 35 سالہ نسمہ اسعد الغلبان شہید ہوئیں جبکہ دس دیگر افراد زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر بچے ہیں، جنہیں کویت اسپیشلائزڈ فیلڈ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

نامہ نگار نے مزید بتایا کہ قابض اسرائیلی ٹینکوں نے خان یونس کے مشرقی حصے پر گولہ باری کی جس سے کئی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔

دو فلسطینی شہری اس وقت شہید ہوئے جب قابض اسرائیل نے شمالی غزہ میں کمال عدوان ہسپتال کے اطراف میں بمباری کی۔

قابض طیاروں نے مشرقی غزہ شہر کے التفاح محلے میں بھی حملے کیے۔

اسی دوران وسطی غزہ کے الزوایده علاقے میں قابض اسرائیل کی بمباری میں صحافیوں کے قیام گاہ پر حملہ ہوا جس میں pmp میڈیا کمپنی سے تعلق رکھنے والے دو صحافی شہید ہو گئے۔

اس سے پہلے اتوار کی دوپہر الزوایده کے مغربی علاقے میں قابض اسرائیلی ڈرون نے شہریوں کے ایک اجتماع کو نشانہ بنایا جس سے چھ فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔ یہ حملہ بھی جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی ڈرون نے الزوایده قصبے کے مغربی علاقے میں “کافی ٹوئکس” کے سامنے کھڑے شہریوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کئی شہادتیں اور زخمی ہوئے جن میں بچے بھی شامل تھے۔

طبی ذرائع کے مطابق شہداء الاقصیٰ ہسپتال دير البلح نے متعدد زخمیوں کو وصول کیا جن میں سے چھ زخمی دم توڑ گئے۔

ذرائع ابلاغ نے شہداء کے نام جاری کیے جن میں یحییٰ المبحوح، مسلم بدر، زکریا ابو حبل، حسین الصوالحہ، محمد ابو رفیع اور عائد سلمان شامل ہیں۔

یہ حملے اس وقت ہوئے جب قابض اسرائیلی وزیر جنگ یسرائیل کاٹز نے ایک اشتعال انگیز بیان میں کہا کہ حماس آج بھاری قیمت چکائے گی۔ اس نے کہا کہ ہم نے اپنی فوج کو سخت کارروائی کی ہدایت دے دی ہے تاکہ اپنے سپاہیوں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔

اسرائیلی وزیر نے پلیٹ فارم “ایکس” پر لکھا کہ “حماس ہر گولی اور جنگ بندی کی ہر خلاف ورزی کا بھاری خمیازہ بھگتے گی، اور اگر اس نے سبق نہ سیکھا تو ردعمل کی شدت مزید بڑھا دی جائے گی۔”

قابض اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ مزاحمتی مجاہدین نے رفح کے مشرقی علاقے میں ایک اسرائیلی فوجی گاڑی پر حملہ کیا۔ میڈیا نے الزام لگایا کہ مجاہدین نے قابض فوج پر راکٹ داغے۔

صہیونی میڈیا کے مطابق مزاحمتی جنگجوؤں نے رفح میں ایک فوجی گروپ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جو بدنام زمانہ کرائے کے قاتل یاسر ابو شباب کی نگرانی میں کام کر رہا تھا، تاہم موقع پر موجود ایک اسرائیلی گاڑی پر دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا۔ کچھ ذرائع کے مطابق دو فوجی ہلاک اور چار زخمی ہوئے۔

دوسری جانب فلسطینی ذرائع نے وضاحت کی کہ رفح میں پیش آنے والا واقعہ دراصل قابض اسرائیل کی جانب سے توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا تاکہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ذمہ داری مزاحمت پر ڈالی جا سکے۔

ذرائع نے بتایا کہ یہ دھماکہ اس بارودی سرنگ کے پھٹنے سے ہوا جو قابض اسرائیلی افواج نے غزہ پر جنگ کے دوران خود نصب کی تھی، لیکن بعد میں اس کا الزام مزاحمت پر لگا دیا گیا۔

یاد رہے کہ 10 اکتوبر سنہ2025ء سے قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاہدے کے نفاذ کے بعد سے قابض اسرائیل نے 47 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جس میں 38 فلسطینی شہید اور 143 زخمی ہوئے، جو عالمی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan