غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ پر قابض اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ آج اتوار کو بھی جاری رہا جس کے نتیجے میں 44 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ یہ بمباری غزہ کے مختلف علاقوں میں بیک وقت کی گئی جس سے کئی رہائشی عمارتیں، سکول اور پناہ گزینوں کے کیمپ ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
غزہ کے مختلف ہسپتالوں کے ذرائع نے بتایا کہ فجر سے جاری اس تازہ صہیونی جارحیت کے نتیجے میں 44 شہداء کی میتیں ہسپتالوں میں پہنچائی گئیں جبکہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق قابض اسرائیلی طیاروں نے وسطی غزہ کے النصیرات کیمپ میں الرازی سکول پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 4 شہری شہید اور 13 زخمی ہو گئے۔
شہری علاقوں پر کیے گئے ایک اور فضائی حملے میں مغربی غزہ شہر کی ایک رہائشی عمارت میں موجود دو افراد شہید اور کئی زخمی ہوئے۔
اسی طرح النصیرات کے مغربی حصے میں ابو سلیم کے میدان میں قائم پناہ گزینوں کے خیمے پر بمباری سے 6 فلسطینی شہید ہو گئے۔
خان یونس کے شمالی علاقے اصداء کے قریب ایک خیمہ بستی پر صہیونی ڈرون حملے میں 3 شہری، جن میں دو بچے اور ایک خاتون شامل ہے، جامِ شہادت نوش کر گئے۔
الزوایدہ علاقے میں قابض اسرائیل نے ایک عمارت کو نشانہ بنایا جو صحافیوں کے لیے پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہو رہی تھی، اس حملے میں دو فلسطینیوں بشمول ایک صحافی کے شہید ہونے کی اطلاع ہے۔
العودہ ہسپتال میں 4 شہداء اور 8 زخمیوں کو لایا گیا، یہ حملہ البریج کیمپ کے بلاک 4 میں ایک گھر پر کیا گیا تھا۔ اسی ہسپتال میں النصیرات کے علاقے النادي الأهلي میں پناہ گزینوں کے خیمے پر بمباری سے مزید 2 شہداء اور 8 زخمی پہنچائے گئے۔
العودہ ہسپتال میں ہی مغربی النصیرات میں ایک بجلی چارجنگ پوائنٹ پر بمباری سے ایک شہید اور 7 زخمیوں کو منتقل کیا گیا۔
نامہ نگار کے مطابق السوارحہ علاقے میں ایک گھر پر حملے کے نتیجے میں دو شہری شہید ہوئے۔
ایک اور صہیونی فضائی حملے میں مغربی دیر البلح کے “ٹویکس کیفے” کو نشانہ بنایا گیا جس سے 6 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
شمالی غزہ کے جبالیا قصبے کے مشرقی حصے میں بھی بمباری کی گئی جس میں دو افراد شہید اور کئی زخمی ہوئے۔
اسی طرح مغربی غزہ کے ابو حصیرہ سٹریٹ کے قریب قابض اسرائیلی طیاروں نے شہریوں کے ایک گروپ پر حملہ کیا جس میں ایک شخص شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔
یہ تمام حملے اس وقت کیے گئے جب قابض اسرائیل باضابطہ طور پر حماس کے ساتھ 10 اکتوبر کو ہونے والے فائر بندی معاہدے کا فریق ہے۔ یہ معاہدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیش کردہ نام نہاد امن منصوبے کے تحت ہوا تھا۔
تاہم قابض اسرائیلی فوج نے فائر بندی کے باوجود مسلسل خلاف ورزیاں جاری رکھی ہیں۔ اعلانِ جنگ بندی کے بعد سے اب تک قابض اسرائیل نے 47 بار فائر بندی معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں، جن میں عام شہریوں، پناہ گزینوں اور صحافیوں کو براہِ راست نشانہ بنایا گیا۔