اسرائیلی فوج کی داخلی سلامتی سے متعلق “ہوم سیکیورٹی فرنٹ چیف”نے مقبوضہ فلسطین کے 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کی نمائندہ جماعت تحریک اسلامی کے سربراہ شیخ رائد صلاح کی مقبوضہ بیت المقدس میں داخلے پر مزید چھ ماہ کی پابندی عائد کر دی ہے. قبل رواں سال فروری میں اسرائیلی فوج نے سلامتی اور امن و امان کی آڑ میں شیخ رائد صلاح پر 29 جولائی تک بیت المقدس میں داخلے پر پابندی عائد کی تھی. شیخ رائد صلاح کی مقبوضہ بیت المقدس میں داخلے سے متعلق عائد پابندی کے خاتمے کےقریب آتے ہی صہیونی فوج نے ایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں اس پابندی کو اگلے چھ ماہ کے لیے بڑھا دیا گیا ہے. دوسری جانب اسرائیلی فوج کے اس ظالمانہ فیصلے پر تحریک اسلامی نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے قابض ریاست کا باطل فیصلہ قرار دیا ہے. اسرائیلی فیصلے کے ردعمل میں تحریک اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شیخ رائد صلاح فلسطین کے شہری ہیں، وہ مقبوضہ بیت المقدس سمیت ملک کے جس شہر اور علاقے میں جانا چاہیں توانہیں جانے کا حق حاصل ہے. اسرائیل ان سے یہ حق سلب نہیں کر سکتا. بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شیخ رائد صلاح جب بھی مناسب سمجھیں گے وہ مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ جائیں گے، انہیں وہاں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا. ادھرتحریک اسلامی کےترجمان زھی نجیدات کا کہنا ہے شیخ رائد صلاح کو فلسطینی عوام میں ایک بلند مقام حاصل ہے.فلسطینی شہری اور تمام مسلمان انہیں ایک روحانی راہنما سمجھتے ہیں، اسرائیل کے لیے ممکن نہیں کہ وہ فلسطینیوں کی پسندیدہ شخصیت کو مقبوضہ بیت المقدس یا مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روک سکے.