غرب اردن (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی فوج نے آج ہفتےکی صبح مقبوضہ غرب اردن کے مختلف علاقوں میں وسیع پیمانے پر چھاپہ مار کارروائیاں کیں جن میں متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا اور کئی شہریوں پر وحشیانہ تشدد کیا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق نابلس میں قابض اسرائیلی فوج نے بلاطہ اور عسكر القدیم کے دونوں پناہ گزین کیمپوں پر دھاوا بول دیا، گھروں کی تلاشی لی اور شہریوں کو ہراساں کیا۔ عسكر القدیم کیمپ میں بھی کئی گھروں پر حملہ کیا گیا تاہم وہاں گرفتاریوں کی اطلاع نہیں ملی۔
قابض اسرائیلی فوج نے ادلہ گاؤں جانے والی مرکزی شاہراہ کو مٹی کے بند باندھ کر بند کر دیا اور بیٹا قصبے کے قریب واقع ایک برکس میں کئی نوجوانوں کو گھنٹوں تک قید میں رکھا۔
الخلیل میں قابض اسرائیلی فوج نے اس 11 سالہ شہید فلسطینی بچے محمد بہجت الحلاق کے گھر پر دھاوا بولا جو دو روز قبل ریحیہ گاؤں میں قابض فوج کی گولیوں سے شہید ہوا تھا۔ ریحیہ قصبے میں بھی کئی گھروں کی تلاشی کے دوران قابض فوج نے شہریوں کے ساتھ بدسلوکی کی۔
مقبوضہ القدس میں قابض اسرائیلی فوج نے حماس کے عسکری و سیاسی رہنما اور القسام بریگیڈز کے رہنما محمود موسیٰ عیسیٰ کے گھر پر چھاپہ مارا، جو اسیر رہ چکے ہیں اور بعدازاں مصر جلاوطن کیے گئے تھے۔
جنین میں قابض فوج نے کم از کم چار فلسطینیوں کو گرفتار کیا جن میں بیت قاد کے رہائشی ابراہیم جلامنہ شامل ہیں جنہیں گھر پر دھاوا بول کر پکڑا گیا۔ اس کے علاوہ جنین شہر کی ایک رہائشی عمارت سے دو نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا جبکہ عمر الصانوری، انس الشہاب اور محمد الصانوری کو علاقے میں مختلف چھاپوں کے دوران گرفتار کیا گیا۔
رام اللہ میں قابض اسرائیلی فوج نے ظالمانہ فائرنگ کی اور ان کسانوں کو نشانہ بنایا جو کوبر کے علاقے میں اپنے زیتون کے باغات تک پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے تاکہ زیتون کی فصل چن سکیں۔
یہ کارروائیاں ایسے وقت میں کی جا رہی ہیں جب قابض اسرائیلی فوج غرب اردن کے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں روزانہ کی بنیاد پر گھروں پر حملے، گرفتاریوں اور تشدد کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، جس کا مقصد فلسطینی عوام کے حوصلے پست کرنا اور مزاحمت کو کچلنا ہے۔ مگر فلسطینی عوام کی استقامت اور عزم مسلسل اس درندگی کے مقابلے میں ایک زندہ مثال بنے ہوئے ہیں۔