غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ کے سول ڈیفنس حکام نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مشرقی علاقے حی الزیتون میں ایک اور ہولناک قتل عام کرتے ہوئے شعبان خاندان کے پورے خاندان کو شہید کر دیا۔ قابض فوج نے ایک عام شہری گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں خاندان کے تمام افراد سوار تھے۔
سول ڈیفنس کے ترجمان کے مطابق اس گاڑی میں 11 فلسطینی شہری سوار تھے جن میں 7 معصوم بچے اور 2 خواتین شامل تھیں۔ سب کے سب ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔
ترجمان نے بتایا کہ قابض فوج چاہتی تو خاندان کو وارننگ دے سکتی تھی یا کسی دوسرے طریقے سے انہیں نشانہ بنائے بغیر قابو پا سکتی تھی، لیکن اس نے دانستہ طور پر براہِ راست گولہ باری کر کے انہیں خون میں نہلا دیا۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ قابض اسرائیل اب بھی فلسطینیوں کے خون کا پیاسا ہے اور بے گناہ شہریوں کے قتلِ عام پر مصر ہے۔
سول ڈیفنس نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات میں بعض افراد کے شہید ہونے اور کچھ کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی تھی، جبکہ کچھ افراد لاپتا بھی ہیں۔
جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی
اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے ہفتے کی شب جاری بیان میں کہا کہ الزیتون میں شعبان خاندان کے خلاف قابض اسرائیل کی یہ مجزره جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے اور یہ واقعہ قابض ریاست کی اصل جارحانہ فطرت کو آشکار کرتا ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ قابض اسرائیل جنگ بندی کے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے، اور یہ مجزره انہی سلسلہ وار جرائم کی ایک کڑی ہے جو قابض فوج ہمارے نہتے عوام کے خلاف انجام دے رہی ہے۔
تحریک نے مزید کہا کہ ’’یہ لرزہ خیز جرم قابض اسرائیل کے ان مظالم اور درندگیوں کی فہرست میں نیا اضافہ ہے جن میں فلسطینی بچوں اور خواتین کا خون اس کی درندہ صفت جنگی مشین کے لیے اب بھی براہِ راست ہدف ہے۔ یہ قابض ریاست تمام انسانی اقدار اور بین الاقوامی قوانین کو وحشیانہ انداز میں روند رہی ہے۔‘‘
حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور تمام ثالث ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل کی مجرمانہ خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور اسے جنگ بندی کے معاہدے کی پابندی پر مجبور کریں تاکہ فلسطینی عوام کو مزید قتل و بربادی سے محفوظ رکھا جا سکے۔
تحریک نے عالمی برادری، انسانی حقوق کے اداروں اور بین الاقوامی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنی اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ادا کریں، قابض اسرائیل کے ان جاری جنگی جرائم اور نسل کشی کے خلاف فوری اقدام کریں، اور ان صہیونی رہنماؤں کو انسانیت کے خلاف اپنے سنگین جرائم پر کٹہرے میں لایا جائے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اہلِ شعبان کے افراد اپنے تباہ شدہ گھر کی حالت دیکھنے کے لیے الزیتون کے علاقے میں واپس جا رہے تھے کہ قابض فوج نے ان کی گاڑی پر براہِ راست ٹینک سے گولہ داغا جس سے پورا خاندان موقع پر ہی شہید ہو گیا۔