غزہ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ اس نے قابض اسرائیلی فوج کے چار قیدیوں کی لاشیں بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈ کراس کے حوالے کر دی ہیں۔ یہ اقدام فلسطینی مزاحمت اور قابض اسرائیل کے درمیان ہونے والی “طوفانِ اقصیٰ” قیدیوں کے تبادلے کی معاہدے کے تحت عمل میں آیا۔
القسام بریگیڈز نے اپنے بیان میں بتایا کہ جن قیدیوں کی لاشیں حوالے کی گئیں ان میں گائی ایلوز، یوسی شرابی، بیفن جوشی اور دانیال پیریز شامل ہیں۔ ترجمان کے مطابق یہ اقدام جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے جس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا۔
القسام بریگیڈز نے واضح کیا کہ قیدیوں کا تبادلہ فلسطینی مزاحمت کے اس وعدے کی تکمیل ہے جو اس نے اپنے اسیران کی رہائی کے لیے کیا تھا۔ تنظیم نے اعادہ کیا کہ فلسطینی اسیران کی آزادی اس کی قومی اور انسانی جدوجہد کی اولین ترجیح رہے گی۔
اس سے قبل اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ قابض اسرائیل کے وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاھو اور اس کی جنگی مشینری دو برس تک جاری رہنے والی نسل کشی اور تباہی کے باوجود اپنے فوجی قیدیوں کو طاقت کے زور پر چھڑانے میں ناکام رہے۔ بالآخر انہیں مزاحمت کی شرائط تسلیم کرنی پڑیں، کیونکہ قابض اسرائیل کے فوجیوں کی واپسی کا واحد راستہ قیدیوں کے تبادلے اور جنگِ نسل کشی کے خاتمے سے ہو کر گزرتا ہے۔
یہ معاہدہ گذشتہ جمعے دوپہر نافذالعمل ہوا، جب قابض اسرائیلی حکومت نے جمعے کی صبح جنگ بندی کی منظوری دی۔
معاہدے کے مطابق جنگ بندی کے ساتھ قابض فوج بتدریج غزہ سے انخلا کرے گی، دونوں فریقوں کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ عمل میں آئے گا اور فوری طور پر انسانی امداد غزہ پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔