Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں مزید 117 شہداء کی لاشیں برآمد، 9500 لاپتہ

غزہ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ کی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملبے تلے سے 117 شہداء کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جبکہ 33 فلسطینی زخمی ہوئے۔ اس طرح قابض اسرائیل کی جاری نسل کشی کی جنگ کے آغاز یعنی سنہ2023ء کے 7 اکتوبر سے اب تک شہداء کی مجموعی تعداد 67 ہزار 682 تک پہنچ گئی ہے اور زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 70 ہزار 33 ہو گئی ہے۔ وزارت کے مطابق بلدیات اور سول ڈیفنس کو بھاری قلتِ سازوسامان کا سامنا ہے، جس کے باعث سڑکوں کی بحالی اور لاپتہ افراد کی تلاش میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

غزہ کے سول ڈیفنس محکمے نے اتوار کو بتایا کہ غزہ شہر کے جنوبی علاقے نتساریم سے 15 شہداء کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔ ادارے نے بتایا کہ جاری نسل کشی کی جنگ میں لاپتہ فلسطینیوں کی تعداد تقریباً 9500 تک پہنچ چکی ہے۔

غزہ سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے بتایا کہ غزہ بھر میں انسانی حالات انتہائی المناک ہیں۔ ان کے مطابق امدادی ٹیمیں دن رات ملبے کے نیچے دبی لاشوں اور زخمیوں کی تلاش میں مصروف ہیں، مگر تباہی کے شدید حجم اور بنیادی سہولیات کے انقطاع نے کام کو نہایت مشکل بنا دیا ہے۔

بصل نے زور دے کر کہا کہ سول ڈیفنس کو بھاری مشینری، کرینوں، کھدائی مشینوں اور دیگر آلات کی سخت ضرورت ہے تاکہ قابض اسرائیل کی درندگی سے پیدا شدہ وسیع پیمانے کی تباہی کا مقابلہ کیا جا سکے اور ملبے تلے پھنسے شہداء کی لاشیں نکالی جا سکیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تلاش اور امدادی سرگرمیاں مسلسل جاری ہیں اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ لاپتہ افراد کے بارے میں کسی بھی معلومات سے متعلق حکام کو آگاہ کریں تاکہ جلد از جلد ان کی نشاندہی کی جا سکے۔

بلدیہ غزہ کے ترجمان عصام النبیہ نے بتایا کہ ہنگامی منصوبے کے تحت شہر کی مرکزی شاہراہوں کی صفائی اور کھولنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے، تاہم وسائل نہایت محدود ہیں کیونکہ جنگ کے دوران 85 فیصد سے زیادہ بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی نہایت محدود ہے اور فوری طور پر پانی و نکاسی آب کے اسٹیشنوں کی مرمت کے لیے ضروری آلات داخل کیے جانے چاہئیں۔

خان یونس کے میئر نے بھی بتایا کہ صوبے کا تقریباً 85 فیصد حصہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر کو اس وقت ایک بڑی انسانی تباہی کا سامنا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ بلدیہ کی ٹیمیں اس وقت ایک مشکل چیلنج سے دوچار ہیں، کیونکہ انہیں شہر کی سڑکوں سے تقریباً 4 لاکھ ٹن ملبہ ہٹانا ہے تاکہ معمولاتِ زندگی کسی حد تک بحال ہو سکیں۔

خان یونس کے میئر کے مطابق شہر کے 300 کلومیٹر طویل پانی کے نیٹ ورک کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ 75 فیصد نکاسی آب کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، جس سے انسانی بحران مزید سنگین ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلدیہ دیگر اداروں کے ساتھ مل کر امدادی کاموں اور بنیادی ڈھانچے کی مرمت کے منصوبے ترتیب دے رہی ہے تاکہ شہریوں کو جلد از جلد بنیادی خدمات فراہم کی جا سکیں۔

قابض اسرائیل اور فلسطینی مزاحمت کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ گذشتہ جمعہ کی دوپہر نافذالعمل ہوا۔ اس معاہدے کو قابض حکومت نے جمعہ کی صبح منظور کیا تھا۔ معاہدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیش کردہ تجویز پر مبنی ہے جس کے تحت جنگ کا خاتمہ، قابض فوج کا تدریجی انخلا، فلسطینی و اسرائیلی اسیران کا باہمی تبادلہ اور انسانی امداد کی فوری فراہمی شامل ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan