Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ : جنگ بندی کا معاہدہ باضابطہ طور پر نافذ

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ آج جمعہ دوپہر 12 بجے باضابطہ طور پر نافذ ہوگیا، یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب قابض اسرائیلی حکومت نے مصر کے شہر شرم الشیخ میں طے پانے والے معاہدے کی توثیق کی۔

قابض اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں تصدیق کی کہ جنگ بندی معاہدہ دوپہر 12 بجے سے نافذالعمل ہو چکا ہے اور اس کے تحت قابض فوج نے اپنی فورسز کو نئی آپریشنل پوزیشنز پر منتقل کر دیا ہے۔ یہ اقدام جنگ بندی اور اسیران کے تبادلے سے متعلق طے شدہ انتظامات کے مطابق کیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق اب شہریوں کو غزہ کے جنوبی علاقوں سے شمالی حصوں تک الرشید سڑک اور صلاح الدین سڑک کے راستے آمد و رفت کی اجازت دے دی گئی ہے۔

ہمارے نامہ نگار کے مطابق، ہزاروں فلسطینی شہریوں نے آج صبح ہی وسطی غزہ سے اپنی بستیوں اور گھروں کی جانب واپسی شروع کر دی۔ کئی خاندان اپنی باقی ماندہ متاعِ حیات کے ساتھ شمالی غزہ کی جانب روانہ ہوئے، جہاں قابض اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کے بعد تباہ شدہ علاقے ملبے کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

گذشتہ شب حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے اپنے ایک ٹی وی خطاب میں اعلان کیا تھا کہ دو برسوں سے جاری قابض اسرائیل کی نسل کش جنگ کے بعد ایک مستقل جنگ بندی معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حماس اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے بین الاقوامی ثالثوں کے تعاون سے ایک ایسا معاہدہ طے کیا ہے جس کے تحت جنگ کا مکمل خاتمہ، قابض افواج کا غزہ سے انخلا، رفح کراسنگ کے ذریعے انسانی امداد کی آمدورفت کی اجازت، اور قیدیوں کا باہمی تبادلہ شامل ہے۔

خلیل الحیہ نے وضاحت کی کہ اس معاہدے کے تحت 250 ایسے فلسطینی اسیران کو رہا کیا جائے گا جنہیں عمرقید کی سزائیں سنائی گئی تھیں، جبکہ 1700 دیگر فلسطینی قیدیوں کو بھی رہائی ملے گی جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ غزہ کے صامد عوام کے استقامت، قربانی اور صبر کا نتیجہ ہے جنہوں نے قابض دشمن کی درندگی، طغیان اور سفاک جنگی طاقت کا مقابلہ تاریخ ساز جرات و دلیری سے کیا اور اس کے تمام عسکری و سیاسی منصوبے ناکام بنا دیے۔

خلیل الحیہ نے مزید کہا کہ فلسطینی مزاحمت نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، دنیا کے سامنے یہ ثابت کر دیا کہ غزہ نہ تو ٹوٹ سکتا ہے اور نہ ہی اپنے جائز حقوق سے دستبردار ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ حماس کو اس معاہدے کے مکمل نفاذ کے لیے بین الاقوامی ثالثوں اور امریکی انتظامیہ کی جانب سے تحریری ضمانتیں ملی ہیں، اور اب تمام قومی و اسلامی قوتیں مل کر فلسطینی عوام کے مفاد اور ان کے ناقابلِ تنسیخ حقوق کے تحفظ کے لیے آئندہ اقدامات پر کام جاری رکھیں گی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan