مقبوضہ بیت المقدس(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیل کی جیل انتظامیہ نے بدھ کے روز باقاعدہ طور پر فلسطینی خاتون اسیرہ حنان صالح البرغوثی کے خلاف تین ماہ اور تین ہفتے کی مدت کا ظالمانہ انتظامی حراستی حکم جاری کر دیا۔ حنان البرغوثی کی عمراکسٹھ برس ہے اور وہ رام اللہ کے شمال میں واقع بلدہ کوبر سے تعلق رکھتی ہیں۔
قابض اسرائیلی فوج نے انہیں 30 ستمبر کو اُس وقت گرفتار کیا جب صہیونی فوج نے بلد کوبر پر دھاوا بول کر متعدد گھروں پر حملے کیے اور درجنوں فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر لیا۔
یاد رہے کہ حنان البرغوثی کو سات اکتوبر کے بعد اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ فصائلِ مزاحمت اور قابض اسرائیل کے درمیان ہونے والی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت رہائی پا چکی تھیں، تاہم قابض فوج نے ایک بار پھر انہیں اغوا کر کے حراست میں لے لیا۔
یہ امر بھی قابلِ ذکر ہے کہ حنان البرغوثی معروف اسیر نائل البرغوثی کی ہمشیرہ ہیں، جو قابض اسرائیل کی جیلوں میں مجموعی طور پر 43 برس قید کاٹ چکے ہیں۔ نائل البرغوثی کو بھی اسی طرح قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دوران رہائی ملی تھی۔
یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ قابض اسرائیل اپنی درندگی اور ظلم کی روش ترک کرنے پر آمادہ نہیں، اور فلسطینی عوام بالخصوص خواتین کو مسلسل اجتماعی سزا دے کر ان کی آواز دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔