Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

طوفان الاقصیٰ ،تاریخی کڑی، معرکہ مزاحمتی منصوبے کی بنیاد ثابت

فلسطینی مزاحمتی گروہوں(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) نے طوفان الاقصیٰ کی دوسری سالگرہ پر کہا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی پر چلائی جانے والی جنگ “تاریخ کی سب سے بھیانک اجتماعی نسل کشی” ہے، اور زور دیا ہے کہ قابض فوج دو سال گزرنے کے باوجود اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

مزاحمتی گروہوں نے منگل کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ قابض اسرائیل نے “اپنی درندگی اور وسیع پیمانے پر ہونے والی تباہ کاریوں اور قتل عام کے باوجود” مزاحمت کو ختم کرنے یا فلسطینی قوم کی ارادے کو توڑنے میں کامیابی حاصل نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ “غزہ میں ہمارے عوام نے جو صمود فلوٹیلا دکھایا وہ ایسی چٹان ثابت ہوا جس پر دشمن کے تمام منصوبے اور سازشیں ٹوٹ گئیں”۔

گروہوں نے زور دیا کہ “دو سال گزرنے کے بعد بھی تاریخ کی سب سے بھیانک اجتماعی نسل کشی میں دشمن اور اس کے اتحادی اپنے اعلان شدہ اہداف، جن میں مزاحمت کا خاتمہ اور قیدیوں کا زبردستی واپس لانا شامل ہے، میں ناکام رہے ہیں”۔

فصائل نے کہا کہ طوفان الاقصیٰ کی سات اکتوبر سنہ2023ء کو شروعات نے “قبضے کے خلاف جدوجہد کے دوران ایک تاریخی موڑ قائم کیا اور قابض کے فلسطینی عوام اور مقدسات پر مسلسل جرائم کے خلاف ایک فطری ردِعمل تھا”۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معرکے نے صہیونی پروپیگنڈے کی حقیقت بےنقاب کی اور ان کے دعوؤں پر مبنی فوجی اسطورت کو زمین بوس کر دیا۔

مزاحمتی گروہوں نے واضح کیا کہ طوفان الاقصیٰ ان کے مزاحمتی منصوبے کی ایک تاریخی کڑی ہے اور یہ قابض فوج کی سازشوں کے خلاف ایک فطری جواب تھا۔

انہوں نے دوبارہ اصرار کیا کہ “مزاحمت کے ہر شکل کا اختیار ہی وہ واحد راستہ رہے گا جو قابض کے مقابلے میں کارگر ثابت ہوگا” اور زور دیا گیا کہ مزاحمتی ہتھیار بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے تحت ایک جائز حق ہیں، اور کسی کو بھی اس سے دستبردار نہیں ہونے دیا جائے گا۔

فصائل نے عربی اور اسلامی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ “پہل کریں، ہر دارالحکومت اور شہر میں سڑکوں اور چوراہوں میں نکلیں تاکہ فلسطین اور مزاحمت کی حمایت کی جائے اور قابض کی جانب سے جاری اس ابتر نسل کشی اور قتل عام کے خلاف آواز بلند کی جائے”۔

گروہوں نے یمن، لبنان، عراق اور ایران میں حمایت کے محاذوں کو سلام بھیجا اور ان کے ثابت قدم موقف کو سراہا۔ انہوں نے شہداء رہنماؤں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جنہوں نے “زمین اور عزت کے دفاع میں اپنی جانیں قربان کیں” جن میں طوفان الاقصیٰ کی قیادت کرنے والے اسماعیل ہنیہ، یحییٰ السنوار اور محمد الضیف سمیت محورِ مزاحمت کے متعدد رہنما شامل ہیں۔

فصائل کے بیان کا اختتام اس یقین کے ساتھ کیا گیا کہ فلسطینی قوم اپنی زمین اور مقدسات کی آزادی اور اپنے جائز حقوق کے حصول تک مزاحمت کا راستہ جاری رکھے گی چاہے قربانیاں کتنی ہی عظیم کیوں نہ ہوں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan