غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )میں سرکاری میڈیا دفتر کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق قابض اسرائیل نے گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی پر 131 فضائی اور توپ خانے کے حملے کیے جن کے نتیجے میں 94 بے گناہ شہری شہید ہو گئے۔
دفتر کے ترجمان نے اتوار کی رات گئے مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول اپنے بیان میں بتایا کہ قابض اسرائیل مسلسل غزہ کے شہریوں پر اجتماعی قتل عام کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور مسلسل دوسرے روز بھی عالمی سطح پر ہونے والی فائر بندی کی اپیلوں کو ٹھکرا کر وحشیانہ بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “قابض اسرائیل نے ہمارے نہتے فلسطینی عوام کے خلاف اپنی درندگی جاری رکھی ہوئی ہے، وہ نہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ فائر بندی کی اپیل کی پروا کر رہا ہے اور نہ ہی اس منصوبے پر مثبت ردعمل دینے والوں کے مؤقف کی۔”
ترجمان کے مطابق فجرِ ہفتہ 4 اکتوبر سنہ2025ء سے اتوار 5 اکتوبر سنہ2025ء کی رات تک قابض اسرائیل نے غزہ کے مختلف صوبوں میں شہریوں اور بے گھر افراد کے گنجان آباد علاقوں پر 131 سے زائد فضائی و زمینی حملے کیے جن کے نتیجے میں کئی اندوہناک قتل عام پیش آئے۔
اعداد و شمار کے مطابق ان حملوں میں 94 شہری شہید ہوئے جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ صرف غزہ شہر میں 61 فلسطینی شہید ہوئے۔
دفتر نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ “یہ سلسلہ وار جارحیت دراصل فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی کی ایک واضح شکل ہے۔ قابض اسرائیل تمام بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کو روندتے ہوئے منظم انداز میں شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور غزہ میں زندگی کے تمام بنیادی ذرائع کو تباہ کر رہا ہے۔”
غزہ کے میڈیا دفتر نے قابض اسرائیل کو ان تمام جرائم کا مکمل ذمہ دار قرار دیتے ہوئے امریکہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اور مؤثر اقدام اٹھائیں تاکہ غزہ پر اس بہیمانہ جارحیت کو روکا جا سکے اور جنگ کے حقیقی خاتمے کی راہ ہموار ہو۔