اسلامی تحریک(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) مزاحمت حماس کے رہنما محمود مرداوی نے خبردار کیا ہے کہ مغربی کنارے میں جاری صہیونی بستیاں قائم کرنے کی غیر معمولی مہم انتہائی خطرناک ہے جو قابض اسرائیل کی منظم پالیسی کا حصہ ہے۔ اس پالیسی کا مقصد فلسطینی زمینوں کو نگلنا اور ان پر یہودی تسلط کو مستحکم کرتے ہوئے گریٹر اسرائیل کے خواب کو عملی شکل دینا ہے۔
مرداوی نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ قابض اسرائیل کی انتہا پسند حکومت نے سات اکتوبر سنہ2023ء کے بعد سے اب تک 117 نئی صہیونی چوکیاں قائم کی ہیں۔ یہ اقدام فلسطینی سرزمین پر قبضے کے دائرے کو وسعت دینے اور زمینی حقائق میں ایسی تبدیلیاں لانے کی سوچی سمجھی کوشش ہے جو مکمل الحاق اور جبری نقل مکانی پر منتج ہو۔
انہوں نے بتایا کہ یہ خطرناک توسیعی لہر اس وقت سامنے آئی ہے جب مغربی کنارے کے تمام علاقوں میں قابض فوج کے حملوں، گرفتاریوں، گھروں کی مسماری، املاک کی ضبطی اور شہروں، دیہاتوں اور پناہ گزین کیمپوں کے سخت محاصرے میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ یہ تمام کاروائیاں فلسطینی مزاحمت کی روح کو دبانے اور عوام کے صمود کو توڑنے کی ناکام کوشش ہیں۔
محمود مرداوی نے زور دے کر کہا کہ یہ تمام جرائم ایک منظم نسلی امتیاز کی پالیسی کا حصہ ہیں جس کا مقصد مقبوضہ زمینوں کو ان کے اصل باشندوں سے خالی کرانا ہے۔ یہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
حماس کے رہنما نے یقین دلایا کہ فلسطینی قوم اپنے وطن، زمین اور شناخت سے دستبردار نہیں ہوگی۔ وہ قابض اسرائیل کی ہر توسیعی اور جارحانہ منصوبہ بندی کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی، اور استقامت و مزاحمت کے ذریعے ان تمام منصوبوں کو ناکام بنائے گی۔